‎ ‎محکمہ سوئی گیس سوات میں اقراباء پروری اور کرپشن کے خلاف نیب نے تحقیقات کا آغاذ کردیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 20 اپریل 2018ء) محکمہ سوئی گیس سوات میں اقراباء پروری،کرپشن اور میرٹ کے خلاف ورزیوں کے خلاف نیب نے تحقیقات کا آغاذ کردیا ۔محکمہ سوئی گیس کے خلاف صارفین نے کنکشن کے حصول کے لئے بڑی تعداد نے صارف عدالت میں شکایات جمع کی ہیں ۔میڈیا میں محکمہ سوئی گیس کے ناقص کارکردگی پر جماعت اسلامی کے ایم این اے عائشہ سید نے گذشتہ ماہ اسمبلی میں آواز اٹھائی تھی جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے نیب نے تحقیقات شروع کردی ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ سوئی گیس سوات کے خلاف کنکشن کے حصول میں میرٹ کی خلاف ورزی ،سفارش اور سیاسی اثر رسوخ کے خلاف عوامی شکایات پر میڈیا میں رپورٹ شائع ہوئی جس پر گذشتہ ماہ ایم این اے عائشہ سید نے اس معاملے کو قومی اسمبلی کے فلور پر اٹھالیا اور کہاکہ سواتی عوام کنکشن کے حصول کے لئے تمام قانونی تقاضوں کو پور ا کرنے کے باوجود کئی کئی ماہ کنکشن کے حصول کے لئے محکمہ سوئی گیس کے دفتر کے چکر لگواتے ہیں مگر وہاں پر صارفین کو ٹرخایا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ ارجنٹ فیس جمع کرنے والے صارفین بھی چار چار ماہ کنکشن کے حصول کے لئے انتظار کرتے رہتے ہیں ۔اب بھی کنزیومر کورٹ میں سینکڑوں کی تعداد میں صارفین کے شکایات درج ہیں ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ سوئی گیس والے صارفین پر کنکشن کے لئے کھڈے کھوددیتے ہیں مگر وہی کھڈے کئی کئی مہینوں تک کھلے پڑنے کی وجہ سے بچے اور ضعف العمر افراد گر کر زخمی ہوجاتے ہیں ۔عائشہ سید کے اسمبلی فلور پر آواز اٹھانے کے بعد نیب نے ایکشن لیتے ہوئے ان سے رابطہ کیا اور کہا کہ محکمہ سوئی گیس میں جو جو گھپلے اور کرپشن کے ثبوت ہیں نیب کو فراہم کردی جائیں اور انہوں نے نیب کو محکمہ سوئی گیس کے خلاف تمام ثبوت نیب کے حوالہ کردئیے ۔عائشہ سید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف جہادکر رہی ہے اور جماعت کے منشور کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں بھی کرپشن ہوگی ان کے خلاف آواز اٹھاؤں گی ۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سوات میں جہاں بھی صارفین کے پاس محکمہ سوئی گیس کے خلاف مزید کرپشن کے ثبوت ہو یا ان کے خلاف شکایات ہوں تو فوری طور پر رابطہ کریں ۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More