بیرونی قرضے ملک کی ساکھ کیلیے ٹھیک نہیں،وزیراعظم
اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19 ارب ڈالرکا خسارہ تھا، بھارت گروتھ ریٹ میں ہم سے آگے نکل گیا ہے، بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، چین طویل مدتی پالیسی کے تحت ترقی کررہا ہے لیکن پاکستان میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں دیکھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب تجارت سمیت دیگرشعبوں میں طویل مدتی پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں، اب روپے کی قدرمستحکم ہوگئی ہے اور سرمایہ کاری بڑھی ہے تاہم سب سے اہم چیز کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، 4 سال میں پہلی بارکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا ہے، مہنگائی کی وجہ سےغربت بڑھتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اوردیگردوست ملکوں نے ہماری مدد کی جس پر مشکور ہیں لیکن دوسرے ملکوں سے قرضے لینا ملک کی ساکھ کے لیے ٹھیک نہیں، ہمیں ٹیکس اکھٹا کرنا اورغریبوں پرخرچ کرنا ہوگا، ہماری ٹیکس وصولی اوپرجارہی ہے، شبرزیدی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جب کہ کرپشن نے ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن نہ ہوتی تو نکلنے والی معدنیات سے ملک کو بہت فائدہ ہوتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ نے اس ملک کوہرقسم کی صلاحیت عطا کی ہے، ریکوڈک کی بات چلی توعلم ہوا کہ پاکستان میں تو سونے اور تانبے کے بڑے ذخائرہیں، ریکوڈک کیس میں ہم پر170 ارب روپے کا جرمانہ ہوا، جرمانہ ختم کرنے پر صدراردوان کا شکر گزارہوں، ہم پرسے بوجھ کم ہوا۔