سوات، حلقہ پی کے 6 میں پانچ امیدوار مقابلے کے لئے تیار
سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں انتخابات کے لئے سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، سوات میں صوبائی اسمبلی کے آٹھ اور قومی اسمبلی کے تین حلقے ہیں جس پر مجموعی طور پر 145 امیدوار مدمقابل ہیں۔ سوات کے اہم حلقہ پی کے6 میں بھی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہے، اس حلقے پر 2013 اور2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے فضل حکیم نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ مسلم لیگ کے ارشاد خان، جماعت اسلامی کے محمد امین اور جے یو آئی کے مولانا حجت اللہ بھی کافی ووٹ لے چکے ہیں۔ آنے والے عام انتخابات کے لئے یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فضل حکیم، محمد امین، مولانا حجت اللہ اور ارشاد خان کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہوگا جبکہ تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے افتخار احمد باچا بھی اس حلقہ میں کھود چکے ہیں اور اپنی سیاسی سرگرمیوں کو تیز کردیا ہے، سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ افتخار باچا بھی ان چار امیدواروں کو ٹکر دیں گے اور مقابلے میں اپنے آپ کو منوائیں گے، دوسری جانب جماعت اسلامی کے محمد امین اس حلقہ سے تیسری بار میدان میں کھود پڑے ہیں، گزشتہ عام انتخابات میں بھی فضل حکیم اور محمد امین کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہوا تھا جبکہ مسلم لیگ کے ارشاد خان بھی اپنا ووٹ بینک رکھتے ہیں اور گزشتہ عام انتخابات میں نو ہزار کے قریب ووٹ لے چکے تھے، سیاسی ماہرین کہتے ہیں کہ مسلم لیگ کے ارشاد خان بھی اس بار ایک مضبوط امیدوار کی حیثیت سے مقابلے کے تیار ہیں جبکہ جے یو آئی کے مولانا حجت اللہ کو بھی ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا، گزشتہ انتخابات میں مولانا حجت اللہ سٹی مئیر کی نشست کے لئے اس حلقے سے الیکشن لڑچکے ہیں اور کافی تعداد میں ووٹ حاصل کرکے آخری حد تک مقابلہ کر چکے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس بار فضل حکیم جو آزاد امیدوار کی حیثیت سے اور بیلن کے انتخابی نشان سے الیکشن لڑ رہے ہیں کافی ووٹ ضائع کر دیں گے کیونکہ اس حلقہ پر ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے دو اور امیدوار سعد خان اور زاہد خان بھی کھڑے ہیں اور وہ دونوں کافی ووٹ حاصل کر سکتے ہیں،محمد امین، ارشاد خان، مولانا حجت اللہ اور افتخار احمد اس حلقے پر سابقہ ایم پی اے فضل حکیم کو سخت مزاحمت دکھائیں گے۔