شہو گاؤں میں دست اور قے سے متاثر افراد کے علاج کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے ہیں، ڈاکٹر محمد سلیم خان
سوات(زما سوات ڈاٹ کام )ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سوات ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا ہے کہ کالام ویلی کے شہو گاؤں میں قے اور دست سے متاثرہ افراد کے لئے کالام ہسپتال اور شہو ڈسپنسری میں خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں، عملہ تین شفٹوں میں 24 گھنٹے خدمات فراہم کررہا ہے، عید سے پہلے کیسسز رپورٹ ہونے پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے اور فورآ اضافی عملہ تعینات کیا گیا اور اضافی ادویات شہو ڈسپنسری اور کالام ہسپتال پہنچائی گئیں، آگاہی کے لئے بھی خصوصی اقدامات کئے گئے،اب تک 600 سے زائد متاثرہ افراد کا معائنہ اور علاج کیا جاچکا ہے، یہی وجہ ہے کہ قے اور دست سے متاثرہ افراد کی تعداد میں 50 فیصد کمی آئی ہے، وجوہات معلوم کرنے کے لئے مریضوں اور پانی کے نمونے لیب ٹیسٹ کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈی ایچ او سوات ڈاکٹر محمد سلیم خان نے شہو گاؤں کے ڈسپنسری میں قائم میڈیکل کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ڈی ایچ او نے عملے اور مریضوں سے تفصیلی ملاقات کی، دورے کے موقع پر انہوں نے ادویات کی دستیابی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ مریضوں سے ملاقات میں ڈی ایچ او نے مون سون بارشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پانی اوبال کر پینے اور بازاروں میں خوراک سے پرہیز کرنے اور صفائی خصوصاً ہاتھوں کی صفائی یقینی بنانے کی تلقین کی۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا تھا کہ مون سون بارشوں سے پانی کے ذخائر خصوصاً واٹر ٹینکوں اور چشموں کے صاف پانی میں مضر صحت پانی شامل ہوجاتا ہے جس سے پیٹ کے امراض جنم لیتے ہیں جو کہ دست اور قے کا سبب بنتا ہے۔ صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیسسز رپورٹ ہونے سے اب تک 12 مریض سیدو ہسپتال ریفر ہوئے جہاں علاج کیا گیا، جبکہ ایک خاتون کا انتقال ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے، کیسسز کے خاتمے تک عملہ کالام ہسپتال اور شہو ڈسپنسری میں تعینات رہے گا اور صورتحال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔