یونیورسٹی آف سوات کے طلباء کا وی سی کی تعیناتی کے لئے احتجاج
سوات (زما سوات ڈاٹ کام:07دسمبر2017ء) یونیورسٹی آف سوات کے سیکڑوں طلبہ وی سی کی تعیناتی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پر نکل آئے، مطالبات کی منظوری کیلئے ایک ہفتہ کی ڈیڈ لائن ، مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں گورنر ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے اور سوات یونیورسٹی کو تالے لگانے کا اعلان ، تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز سیکڑوں طلبہ وی سی کے عدم تعیناتی اور اپنے مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پر نکل آئے انہوں نے یونیورسٹی تا اللہ چوک ٹاؤن شپ تک احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے طارق حسین اور دیگر نے کہا کہ سوات یونیورسٹی میں نو ماہ سے وائس چانسلر نہیں ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کا سارا نظام درہم برہم ہوگیا ہے ، طلبہ کو ڈگری کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ 10سال گزرنے کے باوجود یونیورسٹی کی عمارت تاحال تعمیر نہ ہوسکی ، عارضی بلڈنگ میں کمرے کم ہونے اور دیگر سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلباء و طالبات کو پڑھائی میں مشکلات ہیں، یونیورسٹی کیلئے خریدی گئی 700کنال اراضی غیر موزون ہے ،اراضی کی خریداری میں ہونے والے کرپشن کی تحقیقات کیلئے ایم این اے مسرت احمد زیب نے نیب کو درخواست بھی دی ہوئی ہے ، اس طرح بجلی کی فراہمی کیلئے مقامی ایم پی اے کو 2کروڑ چالیس لاکھ روپے فنڈ دیا گیا ہے لیکن انہوں نے فنڈ کو حلقے کے دیگر علاقوں میں لگایا ہوا ہے ، انہوں نے کہا عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور سوات یونیورسٹی کا ایک ہی دن افتتاح ہوا ہے تاہم عبدالولی خان یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامز ن ہے اور ایم فل کی کلاسسز شروع ہوئی ہے لیکن سوات یونیورسٹی بی ایس کلاسسز سے آگے نہ بڑھ سکی ، بسوں کی کمی کی وجہ سے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کے حوالے بھی مسائل کا سامنا ہے ان سارے مسائل کی وجہ سے طلباء و طالبات کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اسلئے ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وی سی کی تعیناتی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے پرامن احتجاج جاری رکھیں گے ، اگر ہفتے کے اندر ہمارے مطالبات حل نہ ہوئے تو یونیورسٹی کو تالے لگا کر گورنر ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے، بعد ازاں یس پی خانخیل نے طلباء سے مذاکرات کئے اور انہوں نے آج کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سے طلباء قائدین سے ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی جس سے طلباء و طالبات مطمئین ہوکر منتشر ہوگئے ۔