آل پرائمری ٹیچرز کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

سوات (زما سوات ڈاٹ کام:16فروری2018) آل پرائمری ٹیچرایسوسی ایشن سوات نے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا ، 24اپریل کو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان ،اپٹاکے چیئرمین سپریم کونسل صوبہ خیبر پختونخوا محمدابراہیم شاہ بابا، ضلعی صدر سید سکندرشاہ باچا،جنرل سیکرٹری حاجی روئیدارعلی خان اوردیگر عہدیداروں نے احتجاجی مظاہرہ اور بعدازاں سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت نے اقتدارمیں آتے ہی صوبے میں تعلیمی انقلاب کا اعلان کیا جس میں اساتذہ کے وقار میں اضافہ،انہیں باعزت مقام دلانااورانہیں مختلف قسم کی ڈیوٹیوں سے آزادکرانا سرفہرست تھامگر اس کے برعکس حکومت نے اساتذہ کو ذلیل وخوار کیا،انہوں نے کہاکہ تمام سکولوں میں نصاب کی تیاری کے ساتھ ساتھ پورا تعلیمی نظام این جی اوز کے حوالے کردیاگیا جوسرکاری سکولوں کو پرائیوٹائز کرنے کی طرف ایک قدم ہے اورکہاجارہاہے کہ ان سب تعلیمی این جی اوز کا سربراہ (Adam Smith)ہے لہٰذہ ہم کسی بھی این جی او کے فیصلے نہیں مانتے،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اساتذہ تنظیموں کے ساتھ وعدہ کیا تھاکہ اساتذہ کو خودکار ترقی کانظام (جدید ٹائم سکیل)دیا جائے گا ،چار سال سے جاری جدوجہد کے نتیجے میں اسمبلی سے ایک ایکٹ پاس کرنے کیلئے تیار کیاگیا جو اصل میں استاد دشمنی کا واضح ثبوت ہے،اس ایکٹ میں حکومت اساتذہ سے مراعات واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں سابقہ حکومت کی طرف سے اساتذہ کو دیا گیا سروس سٹرکچر واپس لینا، پنشن اورنیشنل پے سکیل کا خاتمہ کرنے سمیت سکول بیسڈپالیسی کو برقرار رکھنا ،ٹائم سکیل میں موجودہ سکیل پر آٹھ سال کا دورانیہ اورمحکمہ تعلیم کو پرائیوٹائزکرنے کے ساتھ ساتھ مختلف غیر ملکی این جی اوزکا عمل دخل بڑھا نا،استادکے بنیادی حق کوختم کرنے کی کوشش کرنا اورمردوخواتین اساتذہ کی پولیومہم میں ڈیوٹی لازم قراردیاگیاہے لہٰذہ مذکورہ ظالمانہ پالیسیوں سے انکار کے ساتھ ساتھ اپٹااحتجاجی شیڈول کا اعلان کرتی ہے جس میں آج کا مظاہرہ اور 24اپریل کو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا شامل ہے،انہوں نے کہاکہ سکول بیسڈ پالیسی سراسرظلم ہے لہٰذہ اسے ختم کیاجائے اور سروس سٹرکچرسمیت سابقہ سروس کی بنیاد پر غیر مشروط ٹائم سکیل دیا جائے جبکہ ضلع سوات میں پولیوڈیوٹی سے زنانہ ٹیچرزکو مستثنیٰ قراردیاجائے اور محکمہ تعلیم میں این جی اوز کے فیصلوں اوران کا عمل دخل ختم کیا جائے،اس موقع پر اسداقبال،گوہرعلی،ظفراللہ خان دولت خیل ،نواب علی اور دیگر عہدیداربھی موجودتھے۔

ProtestTeachers