سوات (زما سوات ڈاٹ کام:16مارچ2018)انجمن پٹواریان و قانون گویان کے مطالبات کے حل کیلئے گرینڈ جرگہ کا انعقاد ، سیاسی پارٹیوں ، سول سوسائٹی ، تاجربرادری سمیت دیگر تنظیموں کی شرکت ، پٹواریوں کے مطالبات فوری حل کرنے کا مطالبہ اور بھر پور ساتھ دینے کی یقین دہانی ، سوات میں انجمن پٹواریان و قانون گویان کا ہڑتال چوتھے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے اور اپنے مطالبات کے حق میں وقفے وقفے سے انکی قلم چھوڑ ہڑتال اور احتجاج بدستور جاری ہے ، اس سلسلے میں گذشتہ روز سوات پریس کلب میں تمام سیاسی ومذہبی پارٹیوں ، سول سوسائٹی کا گرینڈ جرگہ ہوا جس میں ضلع ناظم محمد علی شاہ ، تحصیل ناظم اکرام خان ، ہائی کورٹ بار کے صدر شمشیر علی خان، سوات بار ایسو سی ایشن کے صدر مجاہد فاروق ، قومی وطن پارٹی کے شاہی دوران ، پی پی پی کے ریاض خان ، جماعت اسلامی کے محمد امین ، اے این پی کے رحمت علی، واجد علی خان ، تحصیل ناظم کبل رحمت علی ، یونین آف جرنلسٹس کے سابقہ صدر حضرت بلال ماما جی ، چیئرمین سوات پریس کلب شہزاد عالم ، صدر ٹریڈرز فیڈر یشن عبدالرحیم خان ، مسلم لیگ کے محمد شیر خان ، انجمن پٹواریان کے صوبائی صدر محمد خان ، اور جنرل سیکرٹری شاہ مکمل شاہ نے شرکت کی ،اس موقع پر مقررین نے صوبہ بھر 2700 پٹواریوں کے ساتھ روارکھے سکول کو غیر انسانی اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی محکمہ مال میں انگریز کے زمانے کا فرسودہ نظام چل رہا ہے جس میں ایک پٹواری کی تنخواہ 20000 سے30000 روپے ہیں اور فرسودہ نظام کے وجہ سے پٹواریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ عرصہ دراز سے انکی اپ گریڈیشن بھی نہیں کی گئی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جا ئے وہ کم ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمدردیاں محکمہ مال کے اہلکاروں کے ساتھ ہے ، سوبائی حکومت ایک طرف عوام کے خدمت اور سرکاری اہلکاروں کے مشکلات کے خاتمے اور انصاف کی فراہمی کے دعوے کررہے ہیں تو دوسری طرف تمام محکموں کے اہلکارسڑکوں پر ہیں اور احتجاج پر مجبور ہیں ، لہٰذا صوبائی حکومت فوری طور پر محکمہ مال کے اہلکاروں کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری دیکر ان میں پھیلی ہوئی بے چینی کو دور کریں ورنہ ان کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک میں انکا بھر پور ساتھ دینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت پر ہوگی ۔