سوات (زما سوات ڈاٹ کام:4اپریل2018)تحصیل ناظم اکرام خان اور عمران علی نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہیں لیکن چھینتے نہیں ،سوا تی عوام پہلے ہی سے مختلف آفات کے لیپٹ میں ہیں اور برداشت نہیں کریں گے ، عوام کے حق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، محکمہ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کابورڈ ایکٹ 2018 کے لئے ہرگز تیار نہیں ، ان خیالات کا اظہار تحصیل ناظم اکرام خان ،ملگری استازان کے ضلعی صدر عمران علی ، سپرنٹنڈنٹ پردل خان ، آل ٹیچر گرینڈ الائنس کے ضلعی صدر میاں نورباچا ، پی ایس ایم اے کے صدر عبدالجلیل ،وحدت اساتذہ کے صوبائی سینئر نائب حافظ محمد علی ، کے پی او کے صوبائی صدر عالم خان اور دیگر نے سوات تعلیمی بورڈ میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ بورڈ ایکٹ 2018 ہمارے بچوں کے لئے ایک ناصور ہے اگر یہ نافظ ہوگیا تو ہمارے بچے تعلیم سلسلے میں ہر قسم کے مسئلے کیلئے پشاور کا چکر لگائیں گے جو ہمیں ہر گز قابل قبول نہیں ، انہوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈ کے خودمختاری کا خاتمہ ، صوبائی حکومت کی دہری پالیسی ، محکمہ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کا بورڈ ایک 2018 اور ایڈ م سمیتھ انٹر نیشنل کی تعلیمی پالیسی ہمیں کسی بھی قیمت پر منظور نہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، گر ہمارے مطالبات حل نہ کئے تو ہم سراپا احتجاج ہوکر اپنا حق وصول کریں گے ، اس موقع تحصیل ناظم اکرام خان ،ٹیچر ز ایسو سی ایشن ، کلرکس ایسو سی ایشن ، کمپیوٹر اپریٹرزاور دیگرایسو سی ایشنوں نے ان کے ساتھ حمایت کرنے کا اعلان کیا اور حکومت سے پروزر مطالبہ کیا تعلیمی بورڈ ز میں جو بھی ترمیم ہوئے ہیں وہ فوری طور کینسل کریں اوراگر ہمارے مطالبات حل نہ کئے گئے تو ہزاروں طلبہ ، اساتذہ اور بلدیاتی نمائندہ گان سڑکوں پر نکل کر احتجاجی تحریک شروع کریں گے ۔