سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔22ستمبر2017ء )جمعیت علماء اسلام کے سابق سنیٹرمولاناراحت حسین نے کہا ہے کہ علماء اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے سیاسی میدان میں عملی جدوجہد کررہے ہیں عوام ان کے ساتھ مل کر نظریہ پاکستان کے خواب کو حقیقی معنوں میں یقینی بنائیں، ناچ گانوں کی سیاست کرنے والی سیاسی پارٹیاں کس طرح اسلامی روایات قائم کریں گے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے، علماء کرام کے ہاتھوں اسلامی روایات پر پختون قوم آخر دم تک عمل پیرا رہے گی،ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے مٹہ سوات کے علاقے سمبٹ میں ایک شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جلسہ سے جے یو آئی سوات کے امیر قاری محمود‘علامہ محمد صدیق ‘تحصیل مٹہ کے امیر قاری رحیم اللہ‘مولانا نصر اللہ ‘خورشید خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت علماء کرام کو تنخواہیں دیناچاہتی ہے لیکن وہ ہمیں یہ بتائے کہ بجٹ میں انہوں نے اس پراجیکٹ کیلئے کتنی رقم مختص کی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ یورپ کی طرف سے علماء کی بدنامی کیلئے فراہم کردہ فنڈ ہے جس کی علماء کو کوئی ضرورت نہیں،انہوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے اور جمعیت علماء اسلام ان کیلئے ہرفور م پر آواز اٹھائے گی، تقریب میں خورشید علی آف سمبٹ نے اپنے خاندان وساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی سے مستعفی ہو کر جے یو آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔