سوات(زما سوات ڈاٹ کام:یکم نومبر2017ء) ٹی ایم کی جانب سے دریائے سوات کے کنارے ڈمپنگ یارڈ کے قیام اور دریائے سوات میں گندگی پھینکے جانے کے خلاف علاقہ عوام سراپا احتجاج بن گئے،مظاہرین نے گندگی سے بھرے ٹرکوں کو روک لیا جبکہ علاقہ عوام نے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور ڈمپنگ یارڈ دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا، بدھ کے روز مینگورہ کے نواحی علاقہ اوگدو کے مکینوں نے ا یم پی اے عزیز اللہ گران کی قیادت میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، اس موقع پر گندگی پھینکنے کیلئے آئے ہوئے آٹھ ٹرکوں کو روکے رکھا اور انہیں آگے جانے نہیں دیا،ایم پی اے عزیز اللہ گران اور دیگرمظاہرین کا کہنا تھا کہ دریائے سوات کے کنارے اوگدو کے مقام پر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن نے خود ساختہ ڈمپنگ یارڈ قائم کر رکھا ہے اور روزانہ گندگی اور غلاظت سے بھرے درجنوں ٹرک یہاں پر خالی کئے جاتے ہیں،مظاہرین کا کہنا تھا کہ گندگی کے بدبو اور تعفن سے علاقہ مکین عذاب میں مبتلا ہے،لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں تو دوسری طرف گندگی دریائے سوات میں جانے کی وجہ پانی گندہ ہو رہا ہے اور مچھلیوں میں بیماریاں پھیل رہی ہے جس سے گزشتہ ایک مہینے میں ہزاروں مچھلیاں ہلاک ہو گئی ہیں،مظاہرین کا کہنا تھا کہ کنالوں پر مشتمل پبلک پراپرٹی کو ڈمپنگ یارڈ بنانا سراسر ظلم اور نا انصافی ہے جس کے باعث دریائے سوات کا پانی بھی گندہ ہو رہا ہے اور لوگ بھی متاثر ہو رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہم نے احتجاج کیا اور متعلقہ حکام کو بار بار آگاہ کیا تاہم ہمیں 15دنوں کی مہلت دی گئی کہ ڈمپنگ یارڈ کو یہاں سے دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا مگر ابھی تک کوئی شنوائی نہ ہو سکی، انہوں نے دھمکی دی کہ اگر جلد از جلد یہاں سے ڈمپنگ یارڈ نہ ہٹایا گیا تو شدید احتجاج پر اُتر آئیں گے