سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 10 فروری 2019ء) تحصیل کبل کے علاقہ گانشل ڈھیرئی سوات خیبر پختونخواہ کا ایک ایسا گاؤں ہے جہاں کے مکین کئی سالوں سے گاؤں تک پہنچنے کیلئے عام رستہ سے محرام ہیں ان لوگوں کیلئے گاؤں تک آنے جانے کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔ بچوں، مزدوروں اور ہزاروں طالب علموں کو اسکولوں اور مختلف ملازمتوں تک پہنچنے کے لئے مختلف غاروں( پائپ) کا استعمال کرتے ہیں۔ عورتیں اور بوڑھے لوگ غاروں ( پائپ )میں لگ بھگ 400 فٹ سے زائد سفر تیڑھی کمر کیساتھ طے کرکے مکانوں تک پہنچتے ہیں ان غریب افراد کو بازار ، اسکولوں ،کالجوں ، ہسپتال، اور دیگر ضروریات زندگی تک رسائی کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ان غاروں سے گزرنا پڑتا ہے جوکہ یہاں کے مکینوں کیلئے ریڑھ کی ہڈی ، گھٹنوں اور کمر کی موزی بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے , اور ایم پی اے نے اس علاقے سے دو مرتبہ انتخابات جیتے ہیں لیکن وہ اس سنگین مسلہ کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارا مسلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے۔