سرکاری سکول کی استانی کا بچی پر تشدد، ہاتھ توڑ دیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، 09 ستمبر 2018ء) گورنمنٹ گرلزپرائمری سکول جمال آبادسنگوٹہ کی اُستانی جلاد بن گئی ،چوتھی جماعت کی معصوم بچی پر ٹیسٹ فیل کرنے پر وحشیانہ تشدد ،ہاتھ توڑ دیا ۔بچی اور والد مقامی اخبار کے دفتر پہنچ گئے ،وزیر تعلیم اور اے ڈی او فیمل سے متعلقہ اُستانی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ ،تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ پرائمری سکول جمال آباد سنگوٹہ کی اُستانی مس فرزانہ جلاد بن گئی چوتھی جماعت کی معصومہ طالبہ مروا کو ٹیسٹ فیل کرنے پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،تشدد کے دوران بچی پر ڈنڈے برساکر ہاتھ توڑ ڈالا متاثرہ بچی کا والد شیر محمد اور مروا انصاف کے حصول کے لئے مقامی اخبار کے آفس پہنچ گئے جہاں پر اُنہوں نے تفصیلات بتائے ہوئے کہا کہ مذکورہ مس فرزانہ جو کہ کلاس پنجم کی اُستانی ہے لیکن گزشتہ روز اُنہوں نے کلاس چہارم میں آکر بچوں سے ٹیسٹ لینا چاہا لیکن ٹیسٹ فیل کرنے پر مروا کو تشدد کا نشانہ بنایا اور نازیبا الفاظ بھی کہہ ڈالے بچی اور اُس کے والد نے بتایا کہ مذکورہ مس کے تشدد سے سکول کے مزید نو بچیوں نے بھاگ کر تشدد سے خود کو محفوظ بنایا جبکہ مروا کو سزا دی گئی اور تشدد کے دوران اُس کا ہاتھ بھی توڑ ڈالا اُنہوں نے کہا مذکورہ مس اس سے قبل بھی سکول میں بچیوں پرتشدد کرتی آرہی ہے اور میری یہ بچی اس سے قبل مذکورہ مس کے تشدد کی وجہ سے بے ہوش ہوگئی تھی لیکن میری اہلیہ اور بچی نے وہ واقعہ مجھ سے چھپایا تھا لیکن آج تو اُنہوں نے انتہا کردی اور بچی کا ہاتھ توڑ ڈالا اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان ،سکرٹری تعلیم ،محکمہ تعلیم اور اے ڈی او فیمیل سوات سے اپیل کرتا ہوں کہ بچی پر تشدد کے مرتکب جلاد اُستانی کو نوکری سے برخاست کرکے بچوں کو نجات دلایا جائے۔

استانیسواتکا تشددہاتھ توڑ دیا
Comments (0)
Add Comment