سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔26 ستمبر2017ء)سوات کی مختلف علاقوں میں پراسرار بیماری سے تین افراد جاں بحق جبکیہ 14 افراد متاثر ہو نے کی اطلاع، لوگوں کی جانب سے ڈینگی کے خدشات پر انتظامیہ اور محکمہ صحت کا ڈینگی وائرس کی تصدیق سے انکار ، منگلور اور تحصیل کبل کے علاقوں میں تین افراد جاں بحق ہونے کی اطلاع پر لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، صوبائی دارالحکومت پشاور اور مردان میں ڈینگی وائرس سے کئی افراد کی ہلاکتوں کے بعد اب سوات میں بھی ڈینگی وائرس سے متعدد افرا دکے متاثرہ ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں، تحصیل کبل کا رہائشی 9سالہ بچہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ڈینگی وارڈ میں جاں بحق ہونے کے بعد اب منگلور کے علاقے میں بھی دو لڑکیوں سلمیٰ
جس کی عمر 12 سال اور نزاکت جس کی عمر 17 سال بتائی جاتی ہے بھی ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں مزید 14 افراد متاثر ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم انتظامیہ اور محکمہ صحت نے سوات میں ڈینگی وائر س کی تصدیق نہیں کی ہے اور مذکورہ بیماری کو پراسرار قرار دیتے ہوئے تحقیق کے بعد اصل صورت حال واضح ہونے کی یقینی دہانی کرائی ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد گھروں میں علاج کے دوران وفات پاچکے ہیں اور ان میں باقاعدہ طورپر ڈینگی کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے تاہم موذی وائرس سے بچاؤ کے لئے علاقے میں دیگر حفاظتی انتظامات سمیت تاحال سپرے بھی نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث علاقے کی لوگوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے، صورت حال پر عوامی حلقوں نے محکمہ صحت کے ذمہ داروں سے فوری طورپر نوٹس لینے اور وائرس کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اسپرے کا انتطام کرنے کا مطالبہ کیا ہے