سوات کے علاقہ مدین میں ڈکیتی کا واقعہ، ملزمان جیل منتقل، پولیس تشدد ثابت کرنے کے لئے میڈیکل انکوائری کا حکم

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات کے علاقہ قندیل مدین میں سیاحوں کی گاڑی کو لوٹنے والے چاروں نامزد ملزمان کو عدالت کے حکم پر شناخت پریڈ کے لئے جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ پولیس تشدد ثابت کرنے کے لئے چاروں ملزمان کی میڈیکل کرانے کے احکامات بھی جاری کردئے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفس کے ترجمان کے مطابق  مدین میں سیاحوں کو لوٹنے والے چاروں نامزد ملزمان کو عدالت نے جیل بھیج دیا ہے، سیاحوں کو لوٹنے کے واقعے کے بعدمدعیان نے پویس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا تھاکہ قندیل کے مقام پر موٹر سائیکل پر سوار نا معلوم افراد نے اُن کے کوسٹر کے سامنے آکررکنے کا اشارہ کیا جب وہ رک گئے تو انہوں نے اُن سے نقد رقم موبائل فونز اور جیولری چھین لی اور فرار ہوگئے۔ مدعیان نے پولیس کو نامعلوم افراد کےحلئے بتاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ملزمان آرمی کیپس پہنے ہوئے تھے۔مدعیان کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج  کیا تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق پولیس نے  کالاکوٹ کے مقام پرچند مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا جنہوں نے آرمی کیپ پہنے ہوئے تھے اور مدعیان کے بیان کردہ حلیوں سے مشابہت رکھتے تھے۔جن کو مزید تفتیش کے لئے مقامی پولیس سٹیشن منتقل کر لیا گیا۔ ملزمان کو انٹاروگیشن کے بعد مقامی عدالت کو پیش کیا گیا تاکہ قانون کے مطابق شناخت کرائی جائے جن کو مذکورہ عدالت کے جج نے جیل منتقل کرنے اور دوبارہ شناخت کرانے کے احکامات جاری کئے۔

پولیس ترجمان کے مطابق جہاں تک ملزمان پر تشدد کا تذکرہ ہے تو ملزمان کا میڈیکل کرانے کے لئے عدالت نے احکامات جاری کئے ہیں، اگر ملزمان پرپولیس تشدد ثابت ہوا تو ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ گرفتار شدہ ملزمان اگر جرم میں ملوث نہ پائیں گئے تو قانون کے مطابق رہا کئے جائیں گے۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اور مقامی اخبارات میں پولیس کے خلاف منظم پراپیگنڈہ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے جاری ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں۔ سوات پولیس نے امن کو قائم رکھنے کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے آمن قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسی سال ہونے والے قتل، ڈکیتی راہزنی اور دہشت گردی کے واقعات کو ٹریس کرکے ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور اُن سے جرائم میں استعمال ہونے والا اسلحہ، لوٹا ہوا رقم اور مختلف سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔

Madyan Thieves
Comments (0)
Add Comment