سوات (زما سوات ڈاٹ کام:10اکتوبر2017ء) آل درجہ چہارم ملازمین ضلع سوات کے صدر سید خطاب نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے درجہ چہارم ملازمین کے مسائل حل نہیں کئے تو ہم سڑکوں پر نکل کر احتجاج شروع کریں گے ، محکمہ تعلیم میں کلاس فور ملازمین کے حوالے سیاسی مداخلت نے بھی ملازمین کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر جنرل سیکرٹری عبدالروف ، نائب صدر اکرام اللہ ، تحصیل خوازہ خیلہ کے صدر شاکر ، تحصیل مٹہ کے صدر شیر زمین اور جہانزیب کالج کے صدر صابر بھی موجود تھے ، انہوں نے کہا کہ جب کوئی بھی خاندان سکول کی تعمیر کئے لئے محکمہ تعلیم کو مفت اراضی دیتا ہے تو درجہ چہارم کے تمام پوسٹوں پر متعلقہ خاندان کے افراد کو بھرتی کیا جاتا ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ معاہدہ کیا گیا ہے لیکن موجودہ حکومت میں اراضی دینے والے خاندان کے بجائے ممبران اسمبلی کی مداخلت پر غیر مقامی افراد بھر تی کئے جاتے ہیں جبکہ ریٹائرڈ ہونے والے کلاس فور ملازمین کے بچوں کو ان متازعہ سکولوں میں بھرتی کیا جاتا ہے جس سے ہمارے لئے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کلاس فور ملازمین 24گھنٹے ڈیوٹی کی ادائیگی پر مجبور ہیں ، انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے درجہ چہارم ملازمین قانون کے مطابق چھٹی لیتے ہیں اور چھٹی ختم ہونے کے بعد جب یہ ملازمین واپس آتے ہیں تو سیاسی دباؤ کی وجہ سے انہیں ڈیوٹی پر ایڈ جسٹ نہیں کیاجاتا کیونکہ ان خالی پوسٹوں پر ممبران اسمبلی کے ایما پر من پسند لوگ بھرتی ہوچکے ہوتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے سابق ڈی ای او سوات زیب النساء کے غیر قانونی اقدامات کے حوالے سے انکوائری نہیں کی اور حقائق سامنے نہیں لائے گئے ، اسی طرح اراضی دینے والے افراد کے مسائل حل نہیں کئے گئے تو درجہ چہارم کے تمام ملازمین سڑکوں پر نکل کر احتجاج شروع کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور محکمہ تعلیم پر ہی ہوگی ۔