سوات( زما سوات ڈاٹ کام۔15اگست2017ء)ضلع کونسل سوات کا سالانہ بجٹ برائے سال 2017-18 منظوری کیلئے پیش کردیاگیا، ضلع ناظم محمد علی شاہ نے کل8734.367 ملین روپے کا بجٹ پیش کیا ، قائمقام اسپیکر / ضلع کونسلر فضل معبود خان نے بجٹ پر بحث کیلئے ممبران ضلع کونسل کو اجازت دی جبکہ ممبران نے بجٹ اور بجٹ سے بڑھ کر اپنے آپ کو درپیش مسائل ، ضلع کونسل ہال نہ ہونے ، فنڈز کی تقسیم ، اختیارات ، جشن آزادی تقریبات نہ منائے جانے اور ضلع کونسل کی طرف سے نظر انداز ہونے ، بارش سے متاثرہ لوگوں کی امداد ، بجٹ 2016-17 کا حساب دینے ، کام نہ کرنے والے ٹھیکہ داروں کو بلیک لسٹ کرنے ، واپڈا اور این ایچ اے کی جانب سے عوامی مسائل حل نہ ہونے اور مشکلات میں اضافے سمیت کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے تحفظات دورکرنے اور دیگر مسائل پر تفصیل سے بحث کی ، ضلع ناظم محمد علی شاہ خان نے کہا کہ ضلع کونسل سوات ممبران کیلئے معزز فورم ہے ، تاہم ممبران کے گلے شکوے دور کئے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ بجٹ سال 2017.18 میں ترقیاتی کاموں کیلئے443.430ملین روپے ، ضلعی محکموں کی تنخواہوں کی مد میں 7,941470ملین روپے ، محکموں کی نان سیلری کیلئے 334-372ملین روپے جبک ضلع کونسل گرانٹ کیلئے 15.095 ملین روپے رکھے گئے ہیں ، اپوزیشن لیڈر احمد خان ، ملک فضل ربی ، نثار خان ، میاں شجاعت علی ، افضل شاہ ، میاں شاہد علی ، فضل وہاب عرف قجیر خان ، راحت علی ، ارشاد خان ، عبدالمالک ، رفیق الرحمن ، زیب سر خان ، ثناء اللہ فاروقی ، فیاض علی شاہ ، پروفیسر رادی شام ، نیاز خان ، ڈاکٹر رحمد ل شاہ ، عطاء اللہ خان ، عرفان حیات خان ، پارلیمانی لیڈر آفرین خان اور دیگر نے اظہار خیال کیا، ضلع ناظم محمد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب عوام کے خادم ہیں اور ضلع کونسل کے تمام ممبران کی مشاورت کو مقدم سمجھتے ہیں، اس موقع پر سرکاری محکموں کے افسران اور حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ، بعد ازاں اسپیکر فضل معبود خان نے17اگست کی صبح تک بجٹ اجلاس ملتوی کردیا ۔