مینگورہ (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 05 نومبر 2018ء) محکمہ فارسٹ میں تین سال سے فرائض انجام دینے والے ملازمین کی تنخواہیں ایک سال سے بند ہیں جس کی وجہ سے وہ پریشانی میں مبتلا ہیں،متاثرہ ملازمین نے تنخواہیں ادانہ کرنے کی صورت میں احتجاج کااعلا ن کردیا،کئی سال سے فرائض کی احسن طریقے سے ادائیگی کے ساتھ ساتھ جنگلات کی کٹائی روکنے اور جنگلات کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے دن رات محنت کی،سال رواں کے پہلے مہینے کی تنخواہ ملی اوراس کے بعد تنخواہیں بند ہوگئیں،مسئلہ کے حل کیلئے حکام سے ملاقاتیں کیں مگر کوئی شنوائی نہ ہوسکی،اس حوالے سے مٹہ،میاندم،مرغزار،جامبیل،کوکارئی،ملم جبہ اورسوات کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے نیک زادہ،علی اکبر ،فرمان علی اورجہانگیر نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ تین سال سے محکمہ فارسٹ میں کنٹریکٹ بنیادپرڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں جس کی انہیں پندرہ ہزارروپے ماہانہ تنخوا ہ ملتی تھی اگرچہ یہ تنخواہ انتہائی کم ہے مگر اس کے باوجود بھی ہم نے فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی غفلت سے کام نہیں لیا مگر مقام افسوس ہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے ہماری تنخواہیں بند ہیں جس کے سبب ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے،انہوں نے کہاکہ متاثرین کی تعدادسینکڑوں میں ہے جن کا تعلق سوات کے مختلف علاقوں کے ساتھ ہے جبکہ ان میں جنگلات کے مالکان بھی موجود ہیں جو تنخواہوں کی بندش کے سبب پریشانی میں مبتلا ہیں،انہوں نے کہاکہ ان سینکڑوں کنٹریکٹ ملازمین نے کئی سالوں سے فرائض کی احسن طریقے سے ادائیگی کے ساتھ ساتھ جنگلات کی کٹائی روکنے کے علاوہ جنگلات کو تحفظ بھی فراہم کیا،انہوں نے کہاکہ انصاف کے حصول کیلئے ہم نے محکمہ فارسٹ کے حکام سمیت ضلعی ناظم سے بھی ملاقاتیں کیں مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ،انہوں نے صوبائی حکومت اوردیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہماری تنخواہوں کی جلد ازجلد ادائیگی یقینی بنائی جائے بصورت دیگریہ متاثرین احتجاج پرمجبورہوجائیں گے۔