کالام (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 22 اپریل 2018ء) سوات کے وادی کالام کا علاقہ پالیر میں آٹھ سال قبل سیلاب کی نذر ہونے والہ پل منتخب نمائندوں سے تعمیر نہ ہوسکا اور مقامی لوگوں نے مایوس ہوکر اپنی مدد آپ کے تحت کام شروع کردیا۔ پل کی عدم تعمیر کے باعث اہلیان پالیر گذشتہ آٹھ سالوں سے خود ساختہ خطرناک چئیرلفٹ استعمال کررہے ہیں، جس کی رسی ٹوٹنے کے باعث اب تک سات افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ مگر بلند و بانگ دعووں کے باوجود منتخب ممبران اسمبلی آٹھ سالوں میں یہ رابطہ پل بحال نہ کرسکے۔
تین سال قبل چئیرلفٹ کی رسی ٹوٹنے کے باعث ایک خاتون اور بچہ دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ گذشتہ سال سکول جانے والے تین بچے دریائے سوات کے موجوں کی نذر ہوگئے تھے۔
حادثے کے بعد مشیر وزیر اعظم پاکستان انجنئیر امیر مقام، ایم پی اے حلقہ پی کے ٹو سید جعفرشاہ، تحصیل ناظم بحرین حبیب اللہ ثاقب اور پی ٹی آئی پی کے ٹو کے راہنما میاں شرافت علی نے علاقہ کے دورے کئے اور پل تعمیر کرنے کے وعدے کئے مگر ان میں سے کوئی بھی اپنا وعدہ ایفاء نہ کرسکا۔
علاقہ پالیر کی عوام منتخب نمائندوں سے بری طرح مایوس ہوگئے اور چندہ اکھٹا کرکے اپنی مدد آپ کے تحت پل کی تعمیر شروع کردی۔