مینگورہ،24 سالہ سردار علی کو قتل کرنے والے میڈیا کے سامنے پیش کردئے گئے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام:12مارچ2018)مینگورہ پولیس کی کامیاب کارروائی ،اندھے قتل کا سراغ لگالیا ،ملزمان گرفتار، میڈیا کے سامنے پیش کردئے گئے ،ڈی پی او سوات واحد محمود نے مینگورہ پولیس اسٹیشن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 7.3.2018کو مینگورہ فضا گھٹ بائی پاس نزد ریلیکس ہوٹل کے قریب دریائے سوات سے ایک سربریدہ نامعلوم نعش برآمد ہوئی تھی بعد میں اُس کو مقتول کے ورثاء نے شناخت سردارعلی ولد مجیب خان ساکن کوٹکے الپورئی حال باراماکے نام سے کرلی تھانہ بنڑ میں پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا اور ہم نے ڈی ایس سٹی حبیب اللہ ،ایس ایچ او مینگورہ اور انچارج ڈی ایس بی جہانزیب خان پر مشتمل ایک انکوائری ٹیم بنائی جنہوں نے 24سے 48گھنٹوں کے قلیل وقت میں اس اندھے قتل کا سراغ لگالیا اور ملزمان حضرت بلال اور اُن کے دوسرے ساتھی سجاد حسین کو گرفتارکرلیا ملزمان کے نشاندہی پر گودام سے جہاں پر سردار علی کو قتل کردیا گیا تھا چھری اور پستول برآمد کرلی ملزمان نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ اُنہوں نے سردار علی کو قتل کرنے کے بعد اُس کے سر کو جدا کردیاملزمان کے نشاندہی پر مقتول کا سر بھی برآمد کرلیا گیا اُنہوں نے کہا کہ ملزمان نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے اُنہوں نے کہاکہ سوات میں جرائم کی شرح الحمداللہ انتہائی کم ہے لیکن جو بھی جرم سرزد ہوتا ہے تو سوات پولیس کی کاوشوں اور انتھک محنت کی وجہ سے وہ کیسز انتہائی کم وقت میں ٹریس ہوکر ملزمان کو گرفتارکرلیا جاتا ہے اور اسی کیس کو بھی انتہائی کم وقت میں ٹریس کرلیاگیا اُنہوں نے کہا کہ سوات میںیہ پہلا کیس ہے کہ ایک سربریدہ شخص کے قاتلو ں کو 24گھنٹوں میں ٹریس کرکے گرفتارکرلیا گیا ہے اس موقع پر ڈی پی سوات واحد محمود نے ڈی ایس پی سٹی حبیب اللہ خان ،ایس ایچ او مینگورہ نصیر باچا اور انچارج ڈی ایس بی جہانزیب خان کو تیس ہزار روپے نقد انعامات کے طورپر دیئے ۔

KillingMurderPoliceSlaughter