سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔19جولائی 2017ء )خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل ،ثقافت ، میوزیم، امورنوجوانان، اور پاکستان تحریک انصاف ملاکنڈ ریجن کے صدر محمود خان نے کہا ہے کہ ضلع سوات سمیت پورے صوبے میں طویل غیر اعلانیہ و ظالمانہ لوڈ شیڈنگ، کم وولٹیج کی ذمہ دا ر وفاقی حکومت اور پیسکو حکام ہیں اور عوامی مشکلات کے پیش نظر وفاقی حکومت اور پیسکو حکام لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے جلد از جلد عملی اقدامات اٹھائیں ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس ظالمانہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تو اسکی ذمہ داری وفاقی حکومت اور واپڈا حکام پر عائد ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ مٹہ سوات میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان نے کہا کہ اس ظالمانہ لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کیوجہ سے ہمارے صوبے میں کاروباری حضرات متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت صوبے میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے صوبے کے موزوں مختلف مقامات پر ایک ہزار مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے منصوبوں پر تیزی سے عملی کام جاری ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انشاء اللہ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں لوڈشیڈنگ کم وولٹیج اور اوور لوڈنگ کی مشکلات کا مستقل بنیادوں پر ازالہ ہوگا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر محمود خان نے وفود کے مسائل جن میں زیادہ تر لوڈ شیڈنگ سے متعلق تھے غور سے سننے اور حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے 55 لاکھ روپے کی لاگت سے زیر تعمیر سمبٹ مٹہ سوات روڈ پر تعمیراتی کام کا معائنہ کیا ۔ اس موقع پر محمود خان نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ مفاد عامہ کے منصوبوں میں اعلیٰ معیاری میٹریل کے استعمال اور بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔