وادی کالام میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری،محکمہ فارسٹ خاموش

سوات(زما سوات ڈاٹ کام :06مئی2018)سوات کی خوبصورت وادی کالام کے میدانی جنگل میں دن دہاڑے کروڑوں روپے مالیت کے دیار کے درختوں کی کٹائی جاری ہے ،درجنوں درختوں کے تنوں کو آدھا کاٹ کر سوختنی لکڑی کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق کروڑوں مالیت کے درخت سوکھ کر ضائع ہورہے ہیں، کئی مقامات پر درجنوں درختوں کو مکمل کاٹ کر لے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ وادی کالام جنگل پورے پاکستان میں سب سے وسیع رقبے پر محیط جنگل ہے۔ مگر درختوں کی بے دریغ کٹائی سے جنگل خالی ہوتا جارہا ہے۔ جنگل کے قریبی علاقوں میں آبادی بڑھتی جارہی ہے اور درختوں کے بے دریغ کٹائی جاری ہے۔ جس سے جنگل ختم ہورہی ہے۔ دوسری جانب صوبائی حکومت نے بشمول کالام خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی کا منصوبہ کامیاب قرار دیا ہے جو کہ سوات کوہستان میں کہیں بھی نظر نہیں آ رہا، جبکہ قدرتی جنگلات کی کٹائی کو روکنے میں صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،جس کے باعث سوات کے بالائی علاقوں میں سیاحت زوال پزیر ہے۔ حالیہ کٹائی کے حوالے سے محکمہ فارسٹ اہلکاروں سے جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگ صبح سویرے یا رات کو درختوں کے تنے کاٹ کر گھروں میں جلانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ متاثرہ درختوں کے ملزمان کو جرمانے کئے ہیں مگر بھاری جرمانوں کے باوجود بھی ان کو قابو نہیں کیا جاسکتا۔ مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگلات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائے ورنہ علاقے کی خوبصورتی کو شدید خطرات لاحق ہے۔

ForestKalam
Comments (0)
Add Comment