اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان سے سابق وزیر قانون بابر اعوان نے ملاقات کی ہے جس میں فارن اور ممنوعہ فنڈنگ کیس پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ بابر اعوان نے وزیراعظم کو کیس سے متعلق قانونی اور آئینی نکات پر بریفنگ دی۔
بابر اعوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں سارا مالی حساب کتاب جمع کروا چکی، پارٹی کے کھاتوں کا مسلسل آڈٹ بھی کروایا جاتا رہا ہے، جو وزیراعظم اپنے خرچہ پر گھر میں رہتا ہے اسے بیرونی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، بیرونی فنڈنگ کی ضرورت فالودے والے جعلی اکاونٹس رکھنے والوں کی تھی، اپوزیشن کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے خود منی لانڈرنگ کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت اور معیشت پٹڑی کے دونوں پہیئے مستحکم ہو رہے ہیں، دونوں جماعتوں نے منی لانڈرنگ کے لئے ممنوعہ فنڈنگ کا استعمال کیا۔
اس سے قبل اسلام آباد میں کلین اینڈ گرین پاکستان انڈیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ کے حکم پر نہ چلنے والی قومیں برباد ہو جاتی ہیں، جب قوم مستقبل کا نہیں سوچتی اس کے آگے بربادی ہے، ہم اپنے ملک کو آلودگی سے تباہ کررہے ہیں، قوم اس کا مقابلہ کرے، تاریخ کا سب سے بہترین بلدیاتی نظام لارہے ہیں، سندھ نے بھی اگر ترقی کرنی ہے تو اس نظام کو اختیار کرے۔
عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان کے تصور کو سمجھنے کی ضرورت ہے، نیا پاکستان زمین پر بعد میں اور ذہنوں میں پہلے آئے گا کیونکہ تبدیلی پہلے ذہنوں میں آتی ہے، عوام آہستہ آہستہ ٹیکس دینا شروع کررہے ہیں اور حکومت کے پاس پیسہ آرہا ہے، یہ پیسہ عوامی فلاح و بہبود پر اور ماحول پر لگائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 35،30 سال پہلے لاہور کی آب و ہوا بہت صاف تھی لیکن اب وہ دنیا کا دوسرا یا تیسرا آلودہ ترین شہرہے، آلودگی کی وجہ سےسانس لینا مشکل ہے اور بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے جن سے بوڑھےاوربچوں کی زندگیوں کوخطرات ہیں، 10سال میں شہر کے70فیصد درخت کاٹ دیے گئے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے صفائی نصف ایمان ہے،اللہ کسی قوم کی اس وقت تک حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہ کرے، پاکستان اللہ کی بہت بڑی نعت ہے، یہاں سونے،تانبے،گیس کے ذخائر ہیں، زیرزمین کئی خزانوں کو ابھی تک دریافت ہی نہیں کیا گیا، تمام خالی علاقوں میں درخت لگائیں گے، ایسا ملک بنیں گے ساری دنیا ہماری مثال دے گی، چند سال میں ہمارا ملک ماحولیاتی طور پر تبدیل ہو جائے گا۔