سوات(زما سوات ڈاٹ کام) کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقامی لوگوں نے ایم پی اے فضل حکیم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ گزشتہ روز سوات کے علاقہ مدین میں ایک شاپنگ مال کے افتتاح کے موقع پر ایم پی اے فضل حکیم کو مدعو کیا گیا تھا، جہاں پر شاپنگ مال کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا ۔ اس موقع پر ایم پی اے فضل حکیم کے ساتھ پارٹی کارکنان اور شاپنگ مال کے افتتاح کے لئے کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔
افتتاح کے موقع پر مدین بازار کے مقامی دکانداروں نے احتجاج کیا اور ایم پی اے کے حامیوں کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔ مدین کے دکانداروں کا موقف تھا کہ جمعہ اور ہفتہ کو ضلع بھر میں لاک ڈاون ہوتا ہے اور اُن کی دکانیں بند ہوتی ہے جبکہ دوسری جانب ایم پی اے لاک ڈاون کے دن شاپنگ مال کا افتتاح کررہے ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد بھی جمع کی گئی ہے ۔ مقامی دکانداروں کا کہنا تھا کہ ایم پی اے اور شاپنگ مال کے مالک نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
واقعے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر بحرین ہدایت اللہ کی ہدایت پر شاپنگ مال کے مالک کے خلاف این ڈی ایم اے33 ایکٹ کے تحت ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا اور انہیں گرفتار کیا گیا تاہم ایم پی اے فضل حکیم کا نام شامل نہیں کیا جا سکا جس پر مدین کے دکاندار اور مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
مدین کے رہائشی دکاندار نے بتایا کہ ایم پی اے کو کورونا ایس او پیز کی ورزی میں رعایت دینا سراسر نا انصافی ہے، افتتاح کے موقع پر لوگ ایم پی اے کی وجہ سے جمع ہوئے ،تو ایم پی اے کو ہی ملزم قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مدین کے مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جمعہ اور ہفتہ کو دکانیں بند کرتے ہیں جبکہ ایم پی اے و با اثر افراد کو لاک ڈاون سے مستثنیٰ دی جا رہی ہے جبکہ لوگوں کا جم غفیر اکھٹا کرنا ایس او پیز کی خلاف ورزی میں آتا ہے۔” ہم ضلعی انتظامیہ سے ایم پی اے فضل حکیم اور اُن کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں”
اس حوالے سے جب ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ شاپنگ مال مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ایم پی اے فضل حکیم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعلیٰ افسران نے چھپ سادھ لی ہے۔