سوات (زما سوات ڈاٹ کام)آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل اور گرینڈ الائنس کا ایک مشترکہ احتجاجی جلسہ گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 4ملا بابا میں منعقد ہوا۔ جس میں ضلع سوات کے تمام ملازمین نے شرکت کی۔ ملازمین نے ملابابا سکول سے نشاط چوک مینگورہ تک احتجاجی ریلی نکالی اور نعرہ بازی کی۔ جلسہ سے آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل ضلع سوات کے صدر علی رحمن، سینئر نائب صدر سبحان علی، نائب صدر اسرا ر الدین، جنرل سیکرٹری حافظ محمد علی، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری محمد رازق، گرینڈ الائنس کے ایکشن کمیٹی کے چیئر مین ارشا د علی خان، وائس چیئر مین نواب علی، اپٹا خیبر پختونخوا کے چیئر مین ابراھیم شاہ بابا، ٹیچرز ایسو سی ایشن کے لیطف احمد، میاں نو ر بادشاہ، ظاہر شاہ، ایوب خان، مشتاق احمد خان، سید خطاب، عالم خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان کے تاریخ میں یہ پہلے مرتبہ ظالمانہ بجٹ ہیں کہ اِس میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے پنشن میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ تو ہم ان حکمرانوں کو آرام سے نہیں چھوڑ ینگے اور اپنا یہ حق چھین کے رہینگے۔ مہنگائی نے سرکاری ملازمین کا بیڑا غرق کیا۔ سرکاری ملازمین خودکشیوں ارو خود سوزیوں پر مجبو ر وہو رہے ہیں۔ سرکاری ملازمین اپنے بچوں کو فروخت کر رہے ہیں۔ اِن کو زندہ درگو کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہمارے مسائل اور مشکلا ت حل نہیں ہوئے تو ہم اسلام آباد میں درنا دینگے اور تمام قائدین خود سوزی کرکے اپنے ائندہ سرکاری ملازمین کو بچائینگے۔ حکومت وقت سے مطالبا ت کئے گئے کہ تما ایڈہا ک ریلیف کوبنیادی تنخواہوں میں ضم کرکے پے سکیلز ریوائز کئے جائے۔ سرکاری ملازمین، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں موجودہ کمر توڑمہنگائی کے تناسب سے سو (100) فی صد اضافہ کیا جائیں۔ اکثر اخبا را ت کے ذریعے یہ با ت گردش کر رہے ہیں کہ سرکاری ملازمین کے سالانہ انکریمنٹس بنیا دی تنخواہ کا حصہ نہیں ہو گا۔ بلکہ ایڈہاک ریلیف میں شامل ہوگا۔ تو یہ سراسر ظلم اور ذیادتی ہیں۔ ریٹائرمنٹ میں عمر کے حد میں کمی یا ذیادہ نامناسب ہیں۔ لہذا اِس کو 60سال پر بر قرا ر رکھ کر سرکاری ملازمین میں پائی جانی والی بے چینی کو ختم کیا جائیں۔ ملاکنڈ ڈویژن جوکہ ٹیکس فری زون ہیں۔ لیکن سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے باقاعدگی سے انکم ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس کے کٹوتی ہورہی ہیں۔ لہذا سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے اِن ٹیکسز کے کٹوتی بند کی جائیں۔ہاؤس رینٹ الاؤنس اور میڈیکل الاؤنس میں موجودہ مہنگائی کے تناسب سے خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔ مینگورہ کو بگ سٹی کا درجہ دیا جائے۔ تمام ملازمین کو یو ٹیلٹی الاؤنس منظورکیا جائیں۔