گزشتہ روز کبل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتول ضیاء الرحمان کی والدہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس پر 20 ہزار روپے رشوت لینے کا الزام ایک غلط فہمی کی بنیاد پر عائد کیا گیا تھا
انہوں نے بتایا کہ ایک روز قبل انہوں نے کانجو پولیس کے انویسٹی گیشن انچارج پر رشوت طلب کرنے کا الزام لگایا تھا، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ مذکورہ رقم تو انہوں نے خود اپنے والد کو دی تھی۔ ان کے مطابق پریس کانفرنس کے وقت انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ رقم ان کے والد کے پاس ہی موجود ہے، جس کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی۔
مقتول ضیاء الرحمان کے والد کا بھی کہنا تھا کہ بیٹی نے رقم میرے حوالے کی تھی، لیکن پریشانی اور بیٹے کے اچانک قتل کے صدمے کے باعث ہم سب شدید ذہنی دباؤ میں تھے اور معاملات واضح نہیں ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔
پریس کانفرنس میں متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے اور ضیاء الرحمان کے قتل میں ملوث افراد کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں تاکہ ان کے بیٹے کو انصاف مل سکے۔