سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد انتخابی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہے، مینگورہ کے حلقہ پی کے چھ میں صرف دو سیاسی جماعتوں نے امیدواروں کا اعلان کررکھا ہے، حلقہ پی کے چھ کو سیاسی لحاظ سے کافی اہمیت حاصل ہے جس کی وجہ سے سیاسی جماعتیں اس حلقے پر اپنے مضبوط امیدوار سامنے لاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق حلقہ پی کے چھ میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار 299 ہیں جس میں ایک لاکھ تین ہزار713 مرد اور 86 ہزار586 خواتین ووٹرز ہیں، اس حلقہ پر جماعت اسلامی کی جانب سے سابقہ ایم پی اے محمد امین کو نامزد کیا گیا ہے جو ایم ایم اے کے دور میں رکن صوبائی اسمبلی رہ چکے تھے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے عاصم اللہ خان کو نامزد کیا ہے جو اتنے مضبوط امیدوار نہیں مانے جا رہے، دوسری جانب 2013 اور2018 کے انتخابات میں بھاری مینڈیٹ سے جیتنے والے تحریک انصاف کے سابقہ ایم پی اے فضل حکیم بھی اسی حلقہ سے ہیں، نو مئی کے واقعات کے بعد جہاں ایک طرف انتخابات میں تحریک انصاف کی شمولیت مشکوک دکھائی دے رہی ہے وہی فضل حکیم کا سیاسی مستقبل بھی روشن دکھائی نہیں دے رہا، یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہو سکتا ہے 2024 کے عام انتخابات میں فضل حکیم اس حلقہ سے الیکشن میں حصہ نا لے سکیں کیونکہ تحریک انصاف کے زیادہ تر لیڈر شپ مختلف مقدمات کا سامنا کررہی ہے ۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ فضل حکیم اور تحریک انصاف کی انتخابات میں عدم شمولیت کے بعد اس حلقہ میں ان کے بعد جماعت اسلامی کے محمد امین وہ امیدوار ثابت ہوں گے جس کے جیتنے کے چانسز ہوں گے لیکن اگر تحریک انصاف الیکشن لڑ لیتی ہے تو اس حلقہ پر جو بھی امیدوار وہ سامنے لائیں گے وہ جیت سکتا ہے ۔ اس حلقہ پر دیگر سیاسی جماعتوں نے ابھی تک اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے ۔