اسلام آباد(ویب ڈیسک ) ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکیوں کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر میزائل حملے کردیے۔ ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ عراق میں امریکا کے 2 فوجی اڈوں پر حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے جب کہ حملے میں عراقی فوجی اڈوں عین الاسد،اربیل اور تاجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائےجانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکی فوجی اڈوں پر حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے جب کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سامان کو شدید نقصان پہنچاہے۔ بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نے بھی امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملے میں 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہےکہ امریکی صدرکا’سب ٹھیک ہے‘کا بیان نقصان کوچھپانےکی کوشش ہے۔
پینٹاگون کی بھی تصدیق
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کابروقت پتاچلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔ ایرانی میزائل حملوں کے بعد بغداد میں بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔