اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان اپنی حکومت کے ہر منصوبے کی انکوائری روکنے کے لئے نیب آرڈیننس لا رہے ہیں ، سلیکٹڈ حکومت کا نیب آرڈیننس اپنی کرپٹ حکومت اور دوستوں کو این آر او دینے کی سازش ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے اگرچوری نہیں کی تو اپنی حکومت کے کرپشن میں ڈوبے منصوبوں کی نیب انکوائری بند کرنے کے لئے آرڈیننس کیوں لارہے ہیں؟ آپ جیسے جھوٹے، چوراورکرپٹ لوگ این آراو اوراداروں کو استعمال کرکے احتساب کا راستہ روکتے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران صاحب پشاور میٹرو، مالم جبہ اورہیلی کاپٹر مقدمات میں نیب تفتیش رکوانے کے لئے آرڈیننس لا رہے ہیں لیکن پشاورمیٹروکے ایک کھرب 25 ارب کے کھڈے این آر اوپلس سے نہیں چھپائے جا سکتے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ دوسروں سے 40 سال کا حساب لیکن علیمہ باجی، فیصل واوڈا اور جہانگیر ترین کو این آر او دیا گیا جبکہ اب اپنی حکومت اور دوستوں کی چوری چھپانے کے لئے نیب گٹھ جوڑ کے ذریعے این آراوپلس لایا جارہا ہے، اپنی کرپشن کونیب آرڈیننس کے ذریعے چھپانا نیب نیازی گٹھ جوڑ کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے۔
اکرم درانی
اسلام آباد میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی نے کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی ہواؤں کا رخ بدلنے پر حکومت نیب ترمیمی آرڈیننس لے آئی، وزیراعظم نے خود کو اور اپنے دوستوں کو بچانے کے لیے نیب ترمیمی آرڈیننس کا سہارا لیا، اس سے نیب نیازی گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا ہے، ہم نیب کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔
اکرم درانی نے کہا کہ نیب،اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے متنازع ہوچکے ہیں، اپوزیشن کے میڈیا میں کھل کر بات کرنے والے رہنماؤں کو مسائل کا سامنا ہے،انہیں نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے، احسن اقبال کو بھی اسی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، حکومت کی اداروں کو لڑانے کی کوشش نقصان دہ ہے اور ہم اداروں کی آپس میں لڑائی نہیں چاہتے۔
سعید غنی
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی رہنما اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ نیب نے اپنے رویے کو تبدیل نہیں کیا، ہم نے نیب قانون کی ہمیشہ مخالفت کی ہے،وزیراعظم کے کچھ دوست نیب کے دائرے میں ہیں، نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد اب وہ خوش ہوں گے، نیب ترمیمی آرڈیننس عمران خان اور ساتھیوں کو بچانے کے لیے ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے مالی معاونین کو نیب سے بچایا جائے۔