بریکوٹ (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 04 نومبر 2018ء) بریکوٹ میں آسیہ مسیح کی رہائی اور مولانا سمیع الحق کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ،مشتعل مظاہرین نے آسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف شدید نعرہ بازی کیا، احتجاجی مظاہرہ سے سابق ممبر صوبائی اسمبلی مولانا نظام الدین ، جے یو ائی کے رہنما شاہی نواب باچا ، سید علی باچہ ، علی خان ،بازار ٹریڈیونین صدر معراج الدین و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت کسی بھی صورت قابل قبول نہیں،ناموس رسالت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اوراس پر جان بھی قربان ہے ،سپریم کورٹ نے فیصلہ جلد بازی میں کیا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کریں اور مسلمانوں کے جذ بات مجروح ہونے سے باز آجائیں، مقررین نے کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) کی شان رسالت میں گستاخی کرنے والے پھانسی کے مستحق ہیں، مگر سپر یم کورٹ اسیہ مسیح کو بری کرکے مسلمانوں کے جذبات کو للکارا ہے۔ اس قسم کے غیر سنجیدہ اور باطل فیصلے ہمیں کسی صورت میں منظور نہیں،گستاخ اسیہ مسیح کو سیشن کورٹ اور ہا ئی کورٹ نے سزائے موت کی سزا سنائی مگر سپر یم کورٹ نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتے ہو ئے گستاخ رسول اسیہ مسیح کو باعزت بری کردیا۔ جو پاکستانی قوم کو کسی صورت میں منظور نہیں، مظاہرین نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل پر عالم اسلام ایک جید عالم دین سے محروم ہوگیا ، انکی شہادت وطن عزیز کیخلاف بہت بڑی عالمی سازش ہے وہ ہمیشہ ملک میں قیام امن کیلئے کوشاں رہے وہ ایک امن پسند انسان تھے ،انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق اتحاد امت کے بڑے داعی تھے اور اس وقت ملک و قوم کو اتحاد امت کی سخت ضرورت ہے ، مولانا سمیع الحق کے بہیمانہ قتل پر جتنا بھی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جائے وہ کم ہے مولانا سمیع الحق کی شہادت امن اور انسانیت کا قتل ہے۔مظاہرین نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ آسیہ کوسزائے موت اور مولانا سمیع الحق کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتا ر کیا جائے ۔