لاہور(ویب ڈیسک) 82 سالہ بھارتی شہری پیاراسنگھ مانو بھارتی گورداسپورکے علاقہ بٹالہ کے رہنے والے ہیں اورادبی شخصیت ہیں، ان کو پاکستان لانے اورواہگہ بارڈرپرہی ویزا جاری کروانے میں 44 سالہ پاکستانی نوجوان منیرہشیارپوری نے اہم کرداراداکیاہے۔ پیاراسنگھ مانو پنجاب کے علاقہ وہاڑی کے نواحی گاؤں چک 25 میں پیداہوئے وہ اپنے آبائی گاؤں کودیکھنے پاکستان آئے ہیں۔
سردارپیاراسنگھ نے بتایا کہ وہ اپنی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے ہیں۔ آج اپنے آبائی گاؤں کودیکھ کرایسے محسوس ہوتا ہے جیسے ان کا دوسراجنم ہواہے، وہ کئی برسوں سے کوشش کررہے تھے کہ اپنے گاؤں جاسکیں، وہاں کی مٹی اور در ودیوارکو دوبارہ دیکھ سکیں لیکن وہ نئی دہلی نہیں جاناچاہتے تھے۔
پاکستان اوربھارت کے مابین 2013 میں بزرگ شہریوں کو بارڈرآمدپرویزاجاری کئے جانے کا معاہدہ ہواتھا۔ اس معاہدے کے تحت 15 جنوری 2013 کوبھارت سے ایک بزرگ چنچل منوہرسنگھ واہگہ کےراستے پاکستان آئے تھے۔ تاہم اسی روز بھارت نے دوپاکستانی شہریوں کو اٹاری بارڈرسے واپس بھیج دیا تھا حالانکہ پاکستانی امیگریشن حکام نے انہیں کلیئرنس کے بعد سرحدعبورکرنے کی اجازت دی تھی۔
2013 کے بعد اب سردار پیارا سنگھ دوسرے بھارتی شہری ہیں جنہیں بارڈرآمدپرہی ویزاجاری کیاگیاہے تاہم بھارت کی طرف سے کسی پاکستانی بزرگ شہری کو بارڈرآمدپرویزاجاری کئے جانے کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔