سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 25 جون 2018ء) تاجر برادری کے صدر عبدالرحیم نے سوات پریس کلب میں تقریر کے دوران ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کے خلاف سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دیدی، ممکنہ تحریک کو ڈویژن بھر میں توسیع دینے کیلئے کل بٹ خیلہ میں اہم جرگہ طلب کرلیا گیا ، انہوں نے کہا کہ جان پر کھیل سکتا ہوں لیکن فیصلہ کسی بھی صورت تسلیم نہیں کعونگا، سوات ٹریڈر فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو پاکستان میں ضم کرنے کی آڑ میں پاٹا کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کے فیصلہ کو کسی صورت نہیں مانتے ، اس فیصلہ کی آڑ میں یکم جولائی سے حکومت پاکستان کے تمام ٹیکسز سوات کی عوام پر لاگو ہوجائیں گے ، جس کے خلاف سول نافرمانی کا اعلان کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے ، انہوں نے کہا کہ سوات کی عوام جو سیلاب ، دہشت گردی اور فوجی اپریشن سے بری طرح متاثرہے ان کے خلاف اس طرح کی اقدامات نہایت ہی ظالمانہ ہیں ، پچھلی حکومت کے ممبران اسمبلی سواتی عوام کے قومی مجرم ہیں جنہوں نے بغیر دیکھے حکومت کو خوش کرنے کے لئے اس ظالمانہ بل پر دستخط کیا ، انہوں نے خبر دار کیا کہ اس سے قبل سوات میں کسٹم ایکٹ این ایچ اے کے خلاف پر امن احتجاج کیا تھا لیکن سواتی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے موجودہ فیصلے پر خاموش نہیں رہیں گے اور جو بھی قربانی دینا پڑی اس سے دریغ نہیں کریں گے ، انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک ہی ملک میں کئی طرح کے فیصلے کئے جارہے ہیں ایک جانب گلگت بلتستان کی حیثیت کو برقرار رکھنا اور دوسری جانب سوات جداگانہ حیثیت کو ختم کیا گیا جو ظلم کی انتہاہے ، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام اور تاجر ان کا اہم اجلاس کل 27جون کو بٹ خیلہ میں طلب کیا گیا ہے جس میں موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ طے کیا جائے گیا ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ظالمانہ فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے بصورت دیگر اس فیصلے کے خاتمہ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور اس کے ذمہ داروں پر عائد ہوگی ۔