سوات(زما سوات ڈاٹ کام )اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی شوذب عباس کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی پشاور ہائی کورٹ کے اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی روشنی میں ایریگیشن محکمے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے عین مطابق عمل میں لائی جارہی ہے۔ دریا سوات کو ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات سے پاک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف مہم کالام سے شروع کی گئی جو بحرین مدین سے ہوتے ہوئے فضا گٹ تک پہنچی ہے اور غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کا یہ سلسلہ لنڈاکے تک لے کر جائیں گے۔
شوذب عباس کا کہنا تھا کہ ہر اس تعمیر کو ہٹایا جائے گا جو کہ دریائے سوات کی حدود میں غیر قانونی طریقے سے تعمیر کی گئی ہو اور جس کی نشاندہی ایریگیشن محکمہ کریں۔ شوذب عباس کا کہنا تھا کہ ریور پروٹکشن ایکٹ پر من و عن عملداری عمل میں لائی جارہی ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سوات پشاور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ایریگیشن محکمہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات ہٹا رہی ہے۔ تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کالام، بحرین، مدین اور فضاگٹ میں کارروائی کے دوران 30 مختلف تعمیرات کو ہٹایا گیا ہے اور دریائے سوات کی 120 کنال اراضی کو تجاوزات سے پاک کیا گیا، کارروائی کرتے ہوئے پارک، پارکنگ ایریا، ہوٹل، ریسٹورنٹ وغیرہ ہٹائے گئے جس کی نشاندہی ایریگیشن محکمے نے کی تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ ایریگیشن محکمہ جہاں بھی غیر قانونی تجاوزات کی نشاندہی کرے گا کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس سلسلے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔