اشتہار

تحصیل کبل چئیر مین شپ کے لئے جے یو آئی کے اشفاق احمد خان فیورِٹ

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )تحصیل کبل چئیر مین شپ کے لئے  8 اُمیدوار میدان میں اُترے ہیں جن میں جمیعت علماء اسلام کے اُمیدوار کی پوزیشن مضبوط دکھائی دے رہی ہے جبکہ حکمران جماعت کے اُمیدوار کو لوگوں کی جانب سے پذیرائی نہیں مل رہی۔ سوات کا تحصیل کبل جسے پاکستان تحریک انصاف کا گڑھ مانا جاتا ہے حال ہی میں اس تحصیل کا ایک معتبر خاندان جو تحریک انصاف کا بانی خاندان مانا جاتا تھا وہ جمیعت علماء اسلام میں شامل ہوگیا ہے، اس خاندان کے شیر خان شہید تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑ چکے تھے جبکہ ظفر اللہ خان اور نصراللہ خان خٹک بھی انتخابی دنگل میں کئی دفعہ اُترے تھے، ظفراللہ خان،نصرا للہ خان، مجیداللہ خان اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے حال ہی میں تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا تھا اور ظفراللہ خان جے یو آئی کے اُمیدوار کے حق میں دستبردار ہو چکے تھے۔

اشتہار

تحصیل کبل میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے لوگوں سے رائے لی گئی جس میں زیادہ تر افراد نے جے یو آئی کے اُمیدوار کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے حق میں بھی متعدد افراد نے اپنی رائے دی، دوسری جانب حکمران جماعت کے اُمیدوار کے حق میں بہت کم لوگوں نے اپنی رائے دی جبکہ زیادہ تر افراد نے تحریک انصاف کو مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے ووٹ نا دینے کا بھی کہہ دیا۔

تحصیل کبل چئیرمین شپ کے لئے  جمیعت علماء اسلام کے اشفاق احمد خان،عوامی نیشنل پارٹی کے رحمت علی خان، جماعت اسلامی کے رحمت علی، پی ٹی آئی کے سعید خان، مسلم لیگ ن کے عثمان غنی،آزاد اُمیدوار عنایت اللہ ،تحریک لبیک پاکستان کے محمد رضا خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیر زادہ کے درمیان  مقابلہ ہوگا۔

واضح رہے کہ تحصیل کبل کے مختلف مقامات پر لوگوں سے سوالات کئے گئے جن میں زیادہ تر نے جے یو آئی کے اُمیدوار اشفاق احمد خان کے حق میں رائے دی، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ کے حق میں بھی متعدد افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا جبکہ بہت کم لوگوں نے تحریک انصاف کو سپورٹ کیا۔

اشتہار

Local bodies Election 2022
Comments (0)
Add Comment

اشتہار