سوات (زما سوات ڈاٹ کام:14دسمبر2017ء) تحصیل کونسل بابوزئی سوات کا اجلاس منعقد ہوا ، بیت المقدس کو دارالخلافہ بنانے اور سوئی گیس لوڈ شیڈنگ کے خلاف قراردادیں اکثریت سے منظورکرلی گئی ، اجلاس میں ممبران نے مسائل کے آبنار لگادیئے۔، گذشتہ روز جب اجلاس شروع ہوا تو ممبران ڈاکٹر خالد محمود ، عبدالکریم ، گلزاری لعل ، علی محمد خان ، اختر خان ایڈوکیٹ ار دیگر نے کٹ گاڑیوں کی روڈ پر رجسٹریشن کرانے ، طویل عرصہ بعد اجلاس طلب کرنے کی وضاحت کرے ، واسا کی ناقص کا رکردگی اور واسا کی جانب سے دوسرے ٹھیکہ دار کی تلاش ، سبزی منڈی اور جنرل بس سٹینڈ کی منتقلی سمیت دیگر مسائل پر کھل کر اظہار خیال کیا ، اس موقع پر تحصیل ناظم اکرام خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوری میں بس سٹینڈ کو مینگورہ شہر سے شفٹ کیا جائیگا ، جس سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہو جائیگا، ہم نے واسا کو ٹھیکہ دیدیا ہے اور واسا کی جانب سے کسی اور ٹھیکہ دار کی تلاش لمحہ فکریہ ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں ، سوئی گیس عملہ عوام کے مفاد میں اپنا قبلہ درست کرے اور سوئی گیس لوڈ شیڈنگ کا ازالہ کرکے عوام کے مسائل حل کریں ، انہوں نے کہا کہ واسا میں مزید فوری طور پر 10منیجرز کی بھرتی کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں سویپرز اور مزید وال مینز کی ضرورت ہیں ، انہوں نے کہا آئندہ اجلاس میں ڈبلیو ایس ایس پی کے سی ای او کی حاضری اجلاس میں یقینی بنائی جائیگی اور سی ای او خود وضاحت کریں گے ، انہوں نے سوات پریس کلب کے ڈائس کیلئے فنڈز کی منظوری دی جبکہ ٹی ایم اے ہال میں تین لاکھ روپے کی تعمیر و مرمت کی بھی کونسل نے منظوری دی ہے ، انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے بورڈ ز بینرز 19لاکھ 50ہزار روپے پر ٹھیکہ لینے کا کہا ہے ، اگر کونسل منظوری دے تو مزید کاروائی کیلئے صوبائی حکومت کو بھیج دیا جائیگا ، اکرام خان نے اس موقع پر ہدایت کی کہ وہ بعض ٹھیکہ دار جو ہمارے اور عوام کے اتحاد پر پورے نہیں اترے کو نوٹس جاری کیا جائے اور ان سے وضاحت طلب کی جائے۔
اشتہار