اسلام آباد (ویب ڈیسک )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سامنے صرف قانون طاقتور ہے انسان نہیں۔ججز پر اعتراض کرنے والے تھوڑا احتیاط کریں۔انہوں نے کہا طاقت ور کا طعنہ ہمیں نہ دیں۔ایک وزیراعظم کو سزا دی اور ایک کو نااہل کیاجس کیس پر وزیراعظم نے بات کی انہیں پتہ ہونا چاہئیے کہ اجازت انہوں نے خود دی۔
ہمیں خان صاحب سے بہت توقعات ہیں۔کسی کو باہر جانے کی اجازت انہوں نے خو دی ۔ہائیکورٹ نے صرف طریقہ طے کیا۔ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں،ہمارے لیے کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان کو اس طرح کے بیانات دھیان سے
دینے چاہیے۔ججز اور عدلیہ کی حوصلہ افزائی کریں۔وزیراعظم کا اعلان خوش آئند ہے ہم نے امیر غریب سب کو انصاف دینا ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایک سابق آرمی چیف کے مقدمے کا فیصلہ ہونے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں خاموش انقلاب آ گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے دو دن قبل عدلیہ کو وسائل دینے کا خوش آئند بیان دیا تھا۔خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا تھا جس کے مطابق نواز شریف کو علاج کیلئے اجازت 4ہفتوں کیلئے بیرونِ ملک رکنے کی اجازت ہوگی لیکن اس مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ دونوں فریقین کے سامنے 5نقاط رکھے گئے جس کے بعد اب ایڈمنی بانڈ کی شرط کو معطل کیا جاتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے اور انہیں بغیر کسی شرط کے بیرونِ ملک جانے دیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی نواز شریف کی درخواست کو سماعت کیلئے منظور کر لیا گیا اور درخواست پر سماعت جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔