اشتہار

حکومتی پالیسی کے مطابق اپنے درختوں کی کٹائی کرتے ہیں، عمائدین علاقہ

اشتہار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ضلع سوات اور شانگلہ کے عمائدین نے کہا ہے کہ ان کے ذاتی ملکیتی اراضی پر لگے جنگلات سے مخصوص درختوں کی کٹائی حکومتی اجازت پر ہوتی ہے، سوشل میڈیا پر ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ یہ لوگ ٹمبر مافیا سے ملے ہوئے ہیں۔ حکومتی پالیسی کے مطابق ہماری زمینوں پر لگے جنگلات میں دس درختوں میں سے تین یا چار کی کٹائی کی ہمیں قانوناً اجازت ہے۔ ان خیالات کا اظہار سوات اور شانگلہ سے تعلق رکھنے والے اجمل خان،فضل کمال،فضل رازق،ظفر علی،حضرت نبی اور ولی خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2017خیبرپختونخوا ووڈ لاٹ پالیسی کے مطابق اپنے ذاتی ملکیت پر لگے درختوں میں سے ہم دس میں سے تین یا چار درختوں کی کٹائی کر سکتے ہیں،جس کی موٹائی 22انچ ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ پٹواری اور فارسٹ اہلکاروں کی مارکنگ کے بعد ہی ہم اُن درختوں کی کٹائی کر تے ہیں جو ہمارا قانونی حق ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری زمینوں پر درخت لگاتے ہیں جس کے لئے ہمیں چالیس سال انتظار کرنا پڑتا ہے، ان درختوں کی دکھ بال اور چوکیداری ہم کرتے ہیں، پھر ان درختوں میں سے کچھ کی کٹائی کر کے ہم رزق حلال کماتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کاروبار کے ساتھ ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے،جس کے خلاف اب سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے منفی پروپیگنڈا کیا جا رہ ہے اور ہمیں بد نام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہم سے یہ رائیلٹی چھینتی ہے تو پھر وہ اپنے درختوں کو ہماری زمینوں سے ہٹائے تاکہ ہم اپنی زمینوں پر باغات لگا کر ان سے منافع کما سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگلات زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں موجود ہوتے ہیں جہاں پر لوگ زیادہ تر غریب ہوتے ہیں اور ان کا دوسرا کوئی اور روزگار نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ خاص درختوں کی کٹائی ہم حکومتی پالیسی کے مطابق کرتے ہیں اسی لئے ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈا بند کیا جائے

اشتہار

Swat Press Club
Comments (0)
Add Comment

اشتہار