اشتہار

خواجہ سراؤں پر پولیس اہلکاروں نے شدید تشدد کیا،آرزو خان

سوات (زما سوات ڈاٹ کام)خواجہ سراؤں کی تنظیم منزل فاؤنڈیشن کی صدر آرزو خان نے کہا ہے کہ مینگورہ پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے گرفتار خواجہ سراؤں پرتشدد کیا ہے، سادہ کپڑوں میں خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے، انصاف نہ ملنے اور خواجہ سراؤں کی آوازنہ سننے پر پولیس سٹیشن پر پتھراؤ کیا گیا۔ منزل فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے صدر آرزو خان نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراء معصوم اور بے ضرر لوگ ہیں جنہیں والدین 18-20سال کی عمر میں ہی گھروں سے نکال دیتے ہیں جب ان کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو قانون کے علاوہ انہیں کوئی انصاف نہیں دے سکتا جبکہ قانونی راستہ اپنا نے کے باجود ان کو ہراساں کیا جاتا ہے۔

اشتہار

انہوں نے الزام لگایا کہ خواجہ سراؤں پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے غنڈوں کے خلاف پولیس نے صرف 107کا پرچہ کاٹ دیا جو اگلے روز ہی رہا ہوگئے اور دوبارہ خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے لگے لیکن جب خواجہ سراؤں نے احتجاج کا راستہ اپنا یا تو ان کے خلاف 4بڑے پرچے درج کئے گئے جسکی وجہ سے ہم گرفتار دس خواجہ سراؤں کی ضمانت کے لئے ذلیل اور خوار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے خواجہ سراؤں کے جسم زخموں سے چور چور ہیں، ان سے ناک رگڑائے گئے ہیں، خواجہ سراؤں نے بغیر وردی پولیس اہلکاروں کے پاؤں بھی پکڑ لئے، ان کے دلوں میں رحم نہیں آیا۔

 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ خواجہ سراؤں کی سونے کی چین، موبائل اور نقدی کو واپس کیا جائے، خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے والے غنڈوں حسین اور ساجد کو لگام لگایا جائے ورنہ ہم احتجاج کرنے ساتھ ساتھ عدالت بھی جائیں گے۔پریس کانفرنس سے علی شاہ آف مردان، عمران سوات، چاہت اور دیگر خواجہ سراؤں نے بھی خطاب کیا۔

اشتہار

PoliceProtestShemaleSwat
Comments (0)
Add Comment

اشتہار