پشاور (زما سوات): خیبر پختونخوا حکومت نے مقامی حکومتوں کو جاری کیے گئے 3 ارب 66 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ محکمہ خزانہ نے تمام متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اس حوالے سے فنڈز روکنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
یہ فنڈز صوبے کی 56 مختلف تحصیل حکومتوں کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری کیے گئے تھے، جو صوبائی فنانس کمیشن کے تحت فراہم کیے گئے تھے۔ تاہم، عدالت میں اس عمل کو چیلنج کیے جانے کے بعد حکومت نے فنڈز واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق عدالتی کارروائی کے باعث ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز کا استعمال روک دیا گیا ہے، اور رقم واپس خزانے میں جمع کرائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب، مقامی حکومتوں اور تحصیل انتظامیہ نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ فنڈز کی واپسی سے جاری ترقیاتی منصوبے متاثر ہوں گے اور عوامی مسائل میں اضافہ ہوگا۔
فنڈز کی معطلی اور واپسی سے نہ صرف منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہو گی بلکہ اس سے مقامی حکومتوں پر عوامی اعتماد بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو جلد حل کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔
اشتہار