سوات (زما سوات ڈاٹ کام) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ریاض خان محسود نے دریائے سوات اور پنجکوڑہ کے دونوں کناروں اور ان سے نکالی جانیوالی آبپاشی نہروں کے اطراف میں ہر قسم کی تجارتی و رہائشی تعمیرات پر فوری پابندی لگانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ انسانوں اور فطرت کی رعنائیوں کو حیات بخشنے والے ان دونوں بڑے دریاؤں کو آلودگی سے بچانا اور اسکی خوبصورتی برقرار رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے انہوں نے واضح کیا کہ ان دریاؤں کے اطراف میں غیر قانونی کمرشل اور رہائشی عمارات کی روک تھام نہ صرف پورے خطے کی فطری خوبصورتی کیلئے ضروری ہے بلکہ اس سے بہت سے قدرتی آفات سے بچا جاسکتا ہے یہ ہدایت انہوں نے کمشنر سیکرٹریٹ سیدو شریف میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ نے سوات، دیر بالا، دیرپائیں اور ملاکنڈ کے ڈپ ٹی کمشنروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ دفعہ 144کے نفاذ کو یقینی بناکر دریاؤں کے کنارے تمام قدیم، زیرتعمیر اور نئی عمارات کی قانونی حیثیت کا تعین کیا جائے اور مستقل اور غیر مستقل تجاوزات کو فوری طور پر ہٹایا جائے کمشنر ملاکنڈ نے محکمہ آبپاشی اور محکمہ ریوینو حکام کو بھی ہدایت کی کہ دریاؤں کے کناروں کی مکمل حد بندی کی جائے جو انکی اولین ذمہ داری بنتی ہے جبکہ پہلے سے موجود عمارات کے مالکان کو ٹی ایم ایز کی باقاعدہ منظوری کے ساتھ این او سی یقینی بنائی جائے کمشنر نے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے سپرنٹنڈنگ انجینئر کو ہدایت کی کہ وہ دریاؤں کے کنارے بنائی گئی غیر قانونی عمارات کی نشاندہی کریں اور 20 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کریں تاکہ اس کے مالکان کے خلاف مزید ایکشن لیا جائے اسی طرح محکمہ آبپاشی کے افسران دو ہفتوں کے اندر دریاؤں کے کناروں پر تجاوزات کی نشاندہی کریں جبکہ سوات، دیر لوئیر، دیراپر اور ملاکنڈ کی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن دریاؤں اور نہروں کے کناروں پر بغیر منظوری بنائی گئی عمارات کی نشاندہی کریں جس کو بنیاد بناتے ہوئے متعلقہ تحصیل کونسل ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی معاونت سے دریاؤں کے کناروں پر تجاوزات اور غیر قانونی بلڈنگز کو ریور پروٹیکشن ایکٹ کے تحت ہٹائے گی۔