سوات(زما سوات ڈاٹ کام )ودودیہ ہال سیدو شریف سوات میں جمعیت علماء اسلام تحصیل بابوزئی کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان رحمت اللعلمین کانفرنس بیاد شیخ الحدیث مفتی سردراز فیضیؒ اور شیخ الحدیث قاری محمد طیبؒ کا انعقاد ہوا۔پروگرام کے مہمان خصوصی سابقہ سینیٹر اور پی ڈی ایم کے موجودہ مرکزی ترجمان حافظ حمداللہ تھے۔شرکاء سے امیر ضلع سوات قاری فتحت اللہ ، سینئیر نائب امیر مولانا حجت اللہ ، نائب امیر مولانا محمد عالم اور دیگر قائدین نے خطاب کیااور مفتی سردراز فیضیؒ اور قاری محمد طیبؒ کی زندگیوں کے مختلف ادوار پر روشنی ڈالی۔
جنرل سیکرٹری ضلع سوات مولانا سید قمر نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر تحصیل بابوزئی کی تمام عاملہ، انصار الاسلام کے جوانوں اور بہترین کوریج پر ٹیم جے یو آئی سوات کا شکریہ ادا کیا۔۔ اپنے مدلل بیان میں حافظ حمد اللہ نے کھا حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور اس کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت کے اسلام دشمن پالیسیوں، ناکام اقتصادی و خارجہ پالیسی اور دیگر اُمور کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان پر کڑی تنفید کی۔اپنے خطاب میں انہوں نےکہا کہ آپﷺ کے بارے میں قران گواہی دے رہا ہے کہ آپ صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ تمام مخلوق کے لئے رحمت بن کر بھیجے گئے ہیں۔ یہ موضوع اتنی طویل ہے کہ یہ ایک کانفرنس، ایک دن، ایک سال میں ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ بانی انقلاب، کونسے انقلاب اسلامی انقلاب اور اسلام بحثیت نظام یہ تمام انسانیت کے لئے رحمت، کیوں کہ آپﷺ کی بعثت سے پہلے ہر طرف افراتفری کا عالم تھا، جہالت تھی، تاریکی تھی، ظلم تھا جبر تھا، قتل و غارت گری تھی۔ کوئی نظام، کوئی عدالت، کوئی انصاف نہ تھا۔ جو بھی طاقتور ہوتا نظام اسی کا ہوتا، جو طاقتور ہوتا حکومت اسی کا ہوتا، یعنی جس کی لاٹھی اسکی بھینس والا معاملہ تھا۔رسول اللہﷺ نے سب سے پہلے ان زمینی خداوں کو جنہوں نے لوگوں کو غلام بنادیا تھا ان کی خدائی کوچیلنج کیا، ان کے بدمعاشی اور طاقت کو چیلنج کیا۔ رسول اللہﷺ نے اس ظلم و بربریت سے قوموں کی نجات کے لئے نسخہ دیا۔