سوات(زما سوات ڈاٹ کام) چارباغ میں مقامی عمائدین اور کاشت کاروں نے گاؤں کے وست اور کھیتوں میں مینگورہ گرویٹی واٹرسکیم کے پائپوں کی سخت مخالفت کی ہے اور احتجای مظاہرہ کیاہے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نوید عرف شالدا نے کہاکہ علاقے میں زیادہ ترلوگوں کے زمینیں بہت کم ہے۔ اس سے قبل حکومت نے یونی ورسٹی کے لئے ہزاروں کنال زمین سیکشن فور کے تحت لے لی اس طرح کیڈٹ کالج کے لئے بھی اونے پونے زمین لے لی ملم جبہ میں الگ لینڈ مافیا سرگرم ہے، اس طرح الہ آباد میں انڈسٹریل ایریا کے نام پر بھی زمین ہتھیانے کی منصوبے ہورہے ہیں جبکہ پاکستا ن ائرفورس کے لئے بھی پہاڑ ی کو مختص کرنے کا منصوبہ ہے۔ اب مینگورہ واٹر گرویٹی سکیم کے لئے بیس فٹ زمین لی جارہی ہے۔ جس سے غریب کسان متاثر ہورہے ہیں چارباغ اور خوازہ خیلہ کا یہ چھوٹا سا خطہ زراعت کے لئے انتہائی موزوں ہے مگر حکومت اس کو ناکارہ بنانے پر تلی ہوئی ہے، مظاہرے سے چارباغ کے سابق ناظم سہراب خان نے کہاکہ ہم پانی کے ترسیل کے منصوبے کے خلاف نہیں ہیں مگر اس سے علاقے کے لوگوں کو تکلیف نہ دیاجائے، حکومت پائپوں کو سوات موٹروے یا دریا کے کنارے بچھائیں نہ کی گاؤں کے وست میں یا زرعی زمینوں کے درمیان اگر حکومت نے ہمارے مطالبے نہیں مانے تو ہم بھرپور احتجاج کرینگے انہوں نے وزیراعلی خیبر پختون خوا سے اپیل کی ہے کہ ذاتی طور پر اس میں مداخلت کرکے عوام کے مشکلات کومد نظر رکھتے ہوئے منصوبے میں ترامیم کریں، اس موقع پر یاسر بیروم، داود جان وغیرہ نے بھی خطاب کیا جبکہ چارباغ کے عمائدین نے اپنے زرعی زمین کو بچانے کے لئے نعرہ بازی بھی کی۔