پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت و لائیو سٹاک محب اللہ خان نے خیبرپختونخوامیں نئی زرعی زہریلی ادویات کو رجسٹرڈ کرنے کے حوالے سے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری زراعت محمداسرار، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع رحمت الدین خان، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ ڈاکٹر عبدالروف، پرنسپل اے ٹی آئی فضل معبود اور دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان اور مقامی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ یاد رہے کہ صوبہ میں کسی بھی قسم کی زرعی زہریلی ادویات کو رجسٹرڈ کرنے سے پہلے محکمہ زراعت کے سائنسدان دو سال تک اس پر تحقیق کرتے ہیں اور اس تحقیق کے نتیجے میں ان کی کارکردگی اور نتائج کے حوالے سے بریفنگ دی جاتی ہے۔ صوبائی وزیر زراعت کو مذکورہ اجلاس میں بریفنگ دی گئی وزیر زراعت نے اس موقع پر زرعی زہریلی ادویات کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے متعلقہ حکام کو مربوط قانون سازی کرنے کی ہدایت کی تاکہ ان زرعی زہریلی ادویات کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جائے ساتھ ہی غیر ملکی کمپنیوں کو بھی ہدایت کی بین الاقوامی سطح پر ان کے تحت ہونے والی نئی تحقیق کو باقاعدہ محکمہ کے ساتھ شیئر کیا جائے اور ان سے زمینداروں کے فوائد کو ممکن بنایا جائے۔ زرعی زہریلی ادویات کے استعمال کے نتیجے میں انسانوں کو منتقل ہونے والی مہلک بیماریوں کو کنٹرول کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی زہریلی ادویات کی افادیت روز بروز بڑھ رہی ہے چونکہ زراعت ہمارے ملک کی معیشت کو مستحکم کرتی ہے اور زہریلی ادویات نہ صرف پودوں میں مختلف قسم کی بیماریوں نقصان دہ کیٹروں کی روک تھام کر کے زراعت میں اضافہ کرتی ہیں تاہم ان کے منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں۔