سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سوات سمیت ڈویژن بھر کے سات ہزار سپیشل پولیس فورس کے اہلکار تاحال مستقلی کے منتظر ہے ۔ حکومت کی جانب سے مستقلی کے اعلان کو چھ ماہ بیت گئے لیکن ابھی تک پولیس اہلکاروں کو مستقل نہیں کیا جا سکا ۔ ذرائع کے مطابق 13جون 2019 کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اعلان کیا تھا کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں موجود سات ہزار سپیشل پولیس فورس کے جوانوں کو مستقل اور انہیں ریگولر پولیس میں شامل کیا جائے گا ۔
وزیراعلیٰ کے اعلان کو چھ ماہ کا عرصہ گزرگیا لیکن تاحال اسپیشل پولیس فورس کے اہکاروں کو نا تو مستقل کیا گیا اور نا ہی انہیں ریگولر پولیس میں شامل کیا گیا جس کے باعث پولیس اہکاروں میں بے چینی اور اضطراب پایا جا رہا ہے ۔ سوات میں 2009 کے آپریشن کے بعد علاقے میں امن کی پائیداری کے لئے یونین کونسل کی سطح پر اسپیشل پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ اِسے پھر ملاکنڈ ڈویژن تک توسیع دی گئی تھی اور پورے ڈویژن میں اب سات ہزار سپیشل پولیس فورس کے اہکار اپنی ڈیوٹیاں نبھا رہے ہیں جن میں بائیس سو صرف سوات میں ہیں۔ ان پولیس اہلکاروں کو ماہانہ پندرہ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے جو انتہائی کم ہے اور ان اہلکاروں کا گزربسر مشکل سے ہی ہوپاتا ہے ۔
اسپیشل پولیس فورس کے اہکاروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک نا تو اُن کی تنخواہیں بڑھائی گئی اور ناہی ان کے ریگولرائزیشن پر کسی نے توجہ دی ہے ۔ حکومت کے اعلان کے بعد ہماری خوشی دیدنی تھی اور ہمیں توقع تھی کہ جلد ہی ہمیں ریگولر کیا جائےگا لیکن تاحال حکومت نے خاطرخواہ اقدامات نہیں اُٹھائے ہیں۔