سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ملاکنڈ ڈویژن میں قومی انسداد پولیو مہم انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ڈویژنل ٹاسک فورس کا اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر السلام کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں آنے والے انسدادِ پولیو مہم کے لئے کئے گئے اقدامات، پچھلی انسدادِ پولیو مہم میں اضلاع و پولیو ٹیموں کی کارکردگی، حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے عمومی کارکردگی اور انسدادِ کورونا مہم اور اضلاع میں کووڈ ویکسینیشن میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ملاکنڈ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز و متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ایریا کوارڈینیٹر ملاکنڈ ڈویژن ڈاکٹر خواجہ عرفان نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ پولیو جیسے خطرناک وائرس کو کنٹرول کرنے اور اس کے خاتمے کے لئے محکمہ صحت کی ٹیموں اور ضلعی انتظامیہ نے انتھک محنت کی جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے، یہ ملاکنڈ ڈویژن کے لئے مسلسل کامیابی کا دوسرا سال ہے، پچھلے سال کی طرح امسال بھی ملاکنڈ اضلاع میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا اور کارکردگی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والا سال ملاکنڈ ڈویژن کے لئے پولیو فری سرٹیفیکیشن کا سال ہوگا۔ اجالاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ صحت کی ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ ان بچوں پر توجہ مرکوز رکھیں جو موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے دوسرے علاقوں میں منتقل ہوجاتے ہیں اور انکی ویکسینیشن نہیں ہوپاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی تعاون کی وجہ سے ملاکنڈ اضلاع میں انکاری والدین کی تعداد صفر ہوچکی ہے اور اس بھرپور تعاون پر ملاکنڈ اضلاع کے عوام کے بھی شکرگزار ہیں کہ وہ اپنا فریضہ بھرپور طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملاکنڈ اضلاع میں پچھلی دو مہمات میں اضلاع کی کارکردگی کوریج کے حوالے سے 99 فیصد سے زائد رہی۔ اسی طرح پچھلی مہم میں معیار کا تناسب 80 فیصد رہا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں پولیو وائرس کی موجودگی بھی صفر ہو چکی ہے۔ موسمی مائیگریشن کی وجہ سے بچوں کی پولیو سے محروم رہنے کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سوات اور چترال سے رپورٹ ہوئی ہے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کو خصوصی اقدامات کرنے کے احکامات جاری کئے