سوات(زما سوات ڈاٹ کام)سوات کی تحصیل مٹہ کے علاقہ سلاتنڑ کے رہائشی پیش امام کی لاش 8 دن بعد جنگل سے برآمد کرلی گئی، قاری عبدالوہاب کو پھانسی دیکر قتل کیا گیا، پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی ، پولیس سٹیشن مٹہ کے مطابق 8 دن قبل 22 جون کو قاری عبدالوہاب کے بھائیوں نے اپنے بھائی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ، جس پر پولیس اور لاپتہ شخص کے لواحقین نے اپنی طرف سے کوششیں شروع کردی تھی۔ منگل کے روز کچھ بچوں نے قاری عبدالوہاب کی لاش کوسلاتنڑ جنگل میں درخت سے لٹکی دیکھی جس کے بعد لواحقین اور پولیس موقع پر پہنچ گئے ، اور لاش کو مٹہ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ، پولیس نے لواحقین کی رپورٹ پر چار افراد کیخلاف ایف آئی اردرج کردی ہے ۔لواحقین کے مطابق قاری عبدالوہاب ڈوغلگو گاوں میں پیش امام تھا، اور کچھ دن بعد ان کی شادی ہونے والی تھی ، پولیس کے مطابق قاری عبدالوہاب کی عمر پچیس سال کے قریب تھی ۔