سوات(زما سوات ڈاٹ کام) خپل کلی وال کارواں کی ایک اوربڑی کامیابی،مسلسل کوششوں سے دو فریقوں میں صلح ہوگئی،فریقین آپس میں شیروشکر وبغلگیر ہوگئے،آئندہ بھائیوں کی طرح رہنے کا عہد بھی کرلیا،اس حوالے سے خپل کلی وال کارواں نے تسلسل کے ساتھ کوششیں جاری رکھیں جس کے نتیجے میں وادی کوکارئی کے دو رشتہ دارفدااللہ خان اور تاج ملوک خان کے خاندانوں کے درمیان دیرینہ رنجش دوستی میں تبدیل ہوگیا، جرگے کے سامنے فریقین نے حلف اٹھاکر بغلگیر ہو گئے، تمام رنجشیں بھلانے، نفرتیں دفن کرنے اور آئندہ کیلئے بھائیوں کی طرح رہنے کا عہد کیا، اس سلسلے میں تنظیم کے چیئرمین فضل مولا زاہد المعروف خان جی کی سربراہی میں پر وقار تقریب ہوئی جس میں کوکارئی کے علاوہ مینگورہ سیدوشریف، دنگرام جامبیل اور مضافات کے سینکڑوں معزیزین نے شرکت کی اور صلح کے اس عمل کو تہہ دل سے سراہا، تقریب سے تنظیم کے وائس چیئرمین اختر علی، جماعت اسلامی کے رہنما اختر علی خان اوررضاء اللہ خان ایڈوکیٹ نے خطاب کیا اور آپس میں پیار ومحبت اور باہمی اخوت کے پیغام کو پھیلانے کی تلقین کی، جرگہ مشران نے فریقین کے صبر و تحمل کی داد دی اور تھری کے تنظیم کی تعریف کی جس کے اصلاحی یونٹ کے کارکنوں اختر علی خان، میاں شاہ سید، محمد عالم خان،آفرین خان، شیر عالم خان اورعرفان بابا نے طویل تگ ودو کے نتیجے میں فریقین کے درمیان دوریوں کو ختم کرنے میں قابل ستائش کردار ادا کیا، اس موقع پر قاری عطاء اللہ نے قرآن و احادیث کا حوالہ دیکر نفرتیں دفن اور محبتیں تقسیم کرنے کا درس دیا اور آخر میں مولوی محمد روشن نے اجتماعی دعا کی،اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ یہ گاؤں کے جنازگاہ میں منعقد ہوئی جہاں عمومی طور پر غم و اندوہ کی کیفیت چھائی رہتی ہے لیکن آج کے جرگے میں یہاں پر موجود ہر شخص کے چہرے سے خوشی و طمانیت چھلک رہی تھی۔