سوات(زما سوات ڈاٹ کام) میں ایکسلیریٹیڈ لرننگ پروگرام کے تحت دس سے پندرہ سال کے درمیان بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے،یہ پروگرام اُن دینی مدارس میں پڑھنے والے بچوں کے لئے شروع کیا گیا ہے جن کا تعلیمی سلسلہ رُک گیا تھا۔ سوات کے دینی مدارس میں ایک سو پچیس کے قریب بچوں کو دینی و عصری علوم دی جا رہی ہے۔
پاکستان ہیومن ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ایچ ڈی ایف) کے تعاون سے نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ (این سی ایچ ڈی) اور وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے ایکسلیریٹیڈ لرننگ پروگرام کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر سوات کے علاقوں بیدرہ،آلہ آباد،اہینگرو ڈھیرئی اور منگلور کے دینی مدرسوں میں دس سال سے پندرہ سال تک کے بچوں کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی سکھائی جا رہی ہے۔
این سی ایچ ڈی کے مطابق جن بچوں کے لئے اس پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے یہ وہ بچے ہیں جو دینی مدارس میں پڑھ رہے تھے اور وہ سکول نہیں جا سکے یا کسی اور وجہ سے اُن کا تعلیمی سلسلہ رُک گیا تھا۔
ان بچوں میں پیکج ون میں ریاضی،اردو اور انگریزی کی تعلیم دی جا رہی ہے جبکہ پیکج ٹو میں کمپیوٹر سکھایا جاتا ہے۔
اس پروگرام کے تحت پانچ سال مکمل کرنے والے بچوں کو آٹھویں جماعت کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا جو باآسانی سے میٹرک میں داخلہ لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ ان بچوں کو کھیلوں کا سامان بھی مہیا کیا جاتا ہے۔تاکہ یہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں۔
زیر تعلیم بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کا معائنہ کرنے کیلئے گزشتہ روز این سی ایچ ڈی کے ڈاریکٹر جنرل حسن بیگ،ڈاریکٹر آپریشن کے پی کے انور اقبال،پاکستان ہیومن ڈیولپمنٹ فنڈ کے سی ای او ظفر حیدر،ڈاریکٹر ایجوکیشن اسلام آباد ڈاکٹر شفقت علی اور ڈپٹی ڈاریکٹر این سی ایچ ڈی سوار خان نے سوات کے مختلف علاقوں میں قائم دینی مدارس کا دورہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے این سی ایچ ڈی کے ڈاریکٹر جنرل حسن بیگ نے کہا کہ یہاں کے بچوں کی قابلیت دیکھ کر خوشی ہوئی،جس طرح کی تعلیم ان بچوں کو یہاں دی جاتی ہے وہ نجی تعلیمی اداروں سے بھی بہتر ہے۔”یہاں آج آکر دلی خوشی ہوئی،بچوں کی انگریزی کی لکھائی اورقابلیت دیکھ کر دنگ رہ گئے۔“
پاکستان ہیومن ڈیولپمنٹ فنڈ کے سی ای او ظفر حیدرنے کہا کہ آج یہاں پر بچوں سے ٹیسٹ لے کر ہم مطمئین ہو گئے کہ جس مقصد کے لئے ہم نے یہ پروگرام شروع کیا تھا اس میں کامیابی ہو رہے ہیں،”بچوں کی حاضری بھی پوری تھی،جن جن مظامین میں بچون سے ٹیسٹ لئے گئے اُن میں وہ پاس ہوئے اور دینی مدارس میں مین سٹریم لائن میں داخل کرنے کا ہمارا مقصد پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
یکسلریٹیڈ لرننگ پروگرام کا آغاز15فروری 2020کو کیا گیا تھا جو کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ مدارس میں بچوں کو پڑحانے کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتزہ کو لیا گیا ہے جو خوب دلجمعی کے ساتھ بچوں کو پڑھا رہے ہیں جبکہ تعلیم حاصل کرنے والے بچے بھی لگن کے ساتھ اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پروگرام کو مقامی افراد اور تعلیمی ماہرین ایک اچھا اقدام قرار دے رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا اور اس کو دیگر ریموٹ ایریاز تک توسیع دی گئی تو تعلیمی پسماندگی کا کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔