سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں صرافہ کی دکان پر ڈکیتی کرنے والے 4رکنی گروہ کو پنجاب سے گرفتارکرلیاگیا۔چارباغ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قاتل بھی دھرلئے گئے۔تحصیل مٹہ میں دو خواتین اور بچی کو قتل کرکے خونخوار جانور کے حملے کاڈرامہ بھی بےنقاب کرکے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی پی او سوات زاہد نواز مروت نے مینگورہ میں ایس پی انوسٹی گیشن سوات شاہ حسن خان،ڈی ایس پی سٹی بادشاہ حضرت خان،ڈی ایس پی خوازہ خیلہ اعجاز خان،ایس ایچ او مینگورہ مجیب عالم خان،انوسٹی گیشن آفسیرمشرف خان،ایس ایچ او تھانہ چارباغ علی بادشاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ مینگورہ کے صرافہ بازار میں20جنوری کی صبح فرمان جیولرز پر ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی جس میں نامعلوم مسلح افراد نے چوکیدار کو یرغمال بناکر270تولے سونا سمیٹ کر فرار ہوگئے تھے۔جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے جدیدٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان تک رسائی حاصل کی
اورچاررکنی گروہ کو پنجاب کے ضلع وہاڑی سے گرفتارکرلیاجن میں محمد رفیق،محمدماجد،محمدعرفان اورمحمدزاہدشامل ہیں۔ڈکیتی میں استعمال ہونے والی کار اور 148 تولے سونابھی برآمدکرلیاگیا ہے جبکہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔ملزمان کو پنجاب سے قانونی طریقے سے جلد ہی سوات منتقل کردیاجائے گا۔
ڈی پی اوسوات زاہدنواز مروت نے کہاکہ چارباغ میں پسند کی شادی کرنے والے کوہستانی جوڑے کے قاتل بھی گرفتار کرلئے گئے ہیں۔:ملزمان صدررحمان ،شاہ فیصل اور اخترایوب ساکنان جلکوٹ کوہستان نے 5جنوری کو نوبیاہتا جوڑے کو چھری کے وار کرکے ذبح کیاتھا،:ملزمان میں مقتولین کے بھائی اور مقتولہ کا چچاشامل ہیں،مقتول مجیب الرحمان اور لاہوری بی بی نے چار ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی,:ملزمان کو عدالت میں پیش کرکے جیل بھجوادیا گیا۔
ڈی پی او سوات نے کہاکہ
9فروری کی رات تحصیل مٹہ کے علاقے اونڑا میں دو خواتین اور ایک بچی کی لاشیں ملی تھیں اور جنگلی جانور کے حملے میں ہلاکت کی خبریں پھیلائی گئیں تاہم پولیس نے شک کی بنیاد پر پوسٹ مارٹم کراکر ثابت ہوگیا کہ خواتین اور بچی کو تیزدھار آلے سے قتل کیا گیا ہے جس پر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش جاری ہے اور بہت جلد ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔