سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) سوات میں پہلی بار سکول کی طالبات نے انتخابات کا عملی مظاہرہ کرکے یہ مطالبہ کیا ہے کہ آنے والے انتخابات صاف و شفاف ہونے چاہئے اور اس میں خواتین کی بھرپور شمولیت کو یقینی بنانا چاہئے، سوات چلڈرن اکیڈمی سکول اینڈ کالج میں الیکشن کمیشن کے تعاون سے انتخابی عمل کا عملی مظاہرہ کیا گیا جس میں سکول کے طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،سکول منتظمین کے مطابق باقاعدہ طالبات نے دو گروپس بنائےجس میں ہر گروپ سے پانچ پانچ امیدوار نامزد کئے گئے اور ان کے مابین صدارت،نائب صدارت، جنرل سیکرٹری،ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور سٹوڈنٹس ایفئیرز کونسلرز کے مابین مقابلہ ہوا، ہائی اور ہائیر سیکنڈری کی تمام طالبات نے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا،دو گھنٹے تک ووٹ پول کئے گئے جس کے بعد گنتی ہوئی اور ایک گروپ نے بھاری مینڈیٹ سے انتخابات جیت لئے۔ سکول کے پرنسپل فضل ربی کا کہنا تھا کہ اس سرگرمی کا مقصد طالبات کومستقبل میں الیکشن کے عمل کے لئے تیار کرنا ہے، بچوں کو سکھایا گیا کہ پولنگ اسٹیشن میں کیا ہوتا ہے کس طرح ووٹ پول کیا جاتا ہے، انتخابی نشان پر مہر کہاں لگایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس عملی مظاہرے سے اس بات کویقینی بنانا ہے کہ ووٹ ہمارا قومی فریضہ ہے اور ووٹ کا صحیح استعمال ہی کیا جانا چایئے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر فریداللہ خٹک کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے انتخابی عمل میں خواتین کی شمولیت یقینی بنائی جا سکیں گی کیونکہ خواتین ووٹرز کا ٹرن آوٹ انتہائی کم ہوتا ہے اور زیادہ تر کو تو علم ہی نہیں ہوتا کہ ووٹ کاسٹ کیسے کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ ان طالبات نے آج ایک بہترین سرگرمی میں حصہ لیا جو مستقبل میں ان کے لئے مفید ثابت ہوگا، مسلم لیگ ن کے ڈویژنل یوتھ کوارڈینیٹر سید صادق عزیز کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہے کہ کسی سکول میں اس طرح کی سرگرمی ہو رہی ہے،ہماری خواتین ووٹ دینے کے لئے کم ہی نکلتی ہیں اور جو ووٹ ڈالنے جاتے ہیں اکثر ان کا ووٹ لاعلمی کی وجہ سے ضائع ہوجاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ایسی سگرمیوں سے خواتین کی انتخابات میں شمولیت یقینی ہو جائے گی اور یہ بچے جان جائیں گے کہ ہم نے اپنے ووٹ کا استعمال کیسے کرنا ہے ۔اس موقع پر سکول کی طالبات کا کہنا تھا کہ آج ہم نے صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد کیا اور اپنی شمولیت سے یہ ثابت کیا کہ خواتین بھی ملک کا مستقبل بنا سکتی ہے اور اچھے حکمرانوں کا انتخاب کرسکتی ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آنے والے عام انتخابات میں شفافیت کو مقدم رکھا جائے اور خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت یقینی بنائی جائیں۔