مینگورہ (زما سوات ڈاٹ کام ، 19 آگست 2018ء) سوات میں بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ،ایل پی جی کے نرخوں،پانی کی فیسوں میں اضافے ،پانی کی شدید قلت ،ٹیلی فون ،بجلی کے ماہانہ بلوں میں ٹیکسوں کیخلاف تاجر برادری کا احتجاج،مسائل کو جلدازجلد حل اورملاکنڈڈویژن کی مخصوص حیثیت کوبحال کرنے کا مطالبہ،مسائل حل نہ ہوئے تو سخت احتجاج پر مجبورہوجائیں گے،گذشتہ روز مینگورہ میں تحصیل کونسلر یونین کونسل سیدو شریف ڈاکٹر خالد محمو دخالد کی قیادت میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں عام لوگوں نے بھی شرکت کی ،مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر مختلف مطالبات درج تھے مظاہرین جلوس کی شکل میں نشاط چوک اور بعدازاں سوات پریس کلب کے سامنے پہنچ گئے جہاں پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرخالد محمود خالد،عبدالعلی،عثمان علی،نورمحمد اوردیگر نے کہاکہ سوات میں عرصہ دراز سے بجلی کی ناروااورظالمانہ لوڈشیڈنگ جاری ہے جس کے سبب کاروبار بری طرح متاثر ہورہے ہیں اوردوسری جانب بجلی اورٹیلی فون کے ماہانہ بلوں میں ٹیکس لگائے گئے ہیں جو ظلم کی انتہا ہے جسے کسی بھی صورت کوئی باھی برداشت کرنے کو تیار نہیں،انہوں نے کہاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے سبب ٹیوب ویلوں کا نظام رک گیا ہے جس کے باعث پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور لوگ دیگر کام کاج چھوڑ کر پانی کی تلاش میں سرگرداں پھر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پانی کی فیسوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جوقابل افسوس امر ہے ،انہوں نے کہاکہ واسا محکمہ پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی میں مکمل طورپر ناکام نظر آرہاہے ،انہوں نے کہاکہ ایل پی جی کے نرخوں میں اضافہ غریب عوام کیساتھ ظلم وناانصافی ہے کیونکہ یہاں کے لوگ پہلے سے ہی مہنگائی کی چکیوں میں پستے چلے آرہے ہیں ایسے میں وہ مزید مہنگائی کے ہرگز متحمل نہیں ہوسکتے،انہوں نے نومنتخب وزیراعلیٰ اوردیگر حکام سے ملاکنڈڈویژن کی مخصوص حیثیت کو بحا ل کرنے سمیت تمام تر مسائل کو جلدازجلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔